چهارشنبه 30/آوریل/2025

ابراہیم ابو ثریا

معذور فلسطینی کی شہادت،عالمی عدالت میں پیشی کے لیے شواہد جمع

فلسطین میں اسرائیلی ریاست کے جنگی جرائم کی آزادانہ تحقیقات کرنے والی ایک کمیٹی نے بتایا ہے کہ چند ہفتے قبل غزہ کی پٹی میں ایک معذور فلسطینی کو شہید کیے جانے کے واقعے کے بعد اس واقعے کے شواہد اکھٹے کرنے کا سلسلہ مکمل کرلیا گیا ہے۔

’تمیمی خاندان کی تمام خواتین کی اجتماعی آبرو ریزی کی جائے‘

حال ہی میں فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے تین ایسے المناک واقعات پیش آئے جنہوں نے جہاں ایک طرف غیرمعمولی عالمی توجہ حاصل کی اور دوسری طرف دنیا کے سامنے صہیونی ریاست کی رعونت اور مکروہ چہرہ ایک بار پھربے نقاب ہوگیا۔

معذور فلسطینی کا قتل اسرائیلی فوج کا سنگین جرم ہے:اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے مندوب برائے انسانی حقوق نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں دونوں ٹانگوں سے معذور فلسطینی کو شہید کیے کی شدید مذمت کی ہے۔

آدھے جسم والا فلسطینی مجاھد اور تحریک آزادی کا جانباز سپاہی

تقریبا 9 برس قبل سنہ2008ء میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے کے دوران اسرائیلی ٹینکوں کے سامنے کھڑے فلسطینی نوجوانوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا گیا تو ان میں سات نوجوان موقع پر ہی شہید ہو گئے جب کہ ایک نوجوان ابراہیم ابو ثریا اپنی دونوں ٹانگیں گنوا کر زندہ رہ گیا۔