شنبه 16/نوامبر/2024

آسکوا

’فلسطینیوں کے خلاف صہیونی مظالم اور نسل پرستی کا مسئلہ‘

فلسطینیوں پراسرائیلی ریاست کے مظالم پراقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی ماضی میں بھی ہدف تنقید رہی ہے مگر حال ہی میں اقوام متحدہ کے موجودہ سیکرٹری جنرل نے کھلے عام صہیونی نسل پرستی کی حمایت کرتے ہوئے ادارے کی ایک اہم عہدیدار کو محض اس لیے عہدے سے ہٹا دیا کہ انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کی نسل پرستی کو بے نقاب کرنے کی جسارت کرڈالی تھی۔

’یو این‘ کی اسرائیل نوازی اور صہیونی ریاست کا نسل پرست چہر بے نقاب!

اقوام متحدہ کو دنیا بھر میں تنازعات کےحل میں منصفانہ کردار ادا کرنے کے حوالے سے ایک ذمہ دار ادارے کا مقام حاصل ہے۔ اس کے منشور اور دستور میں اقوام عالم کو انصاف فراہم کرنا، ظالم کا ہاتھ ظلم سے روکنا، استبدادیت کو ختم کرنا، مظلوم اقوام کو ان کے حقوق فراہم کرنا ہے مگر بدقسمتی سے یہ ادارہ نہ صرف اپنی سیاسی اور اصولی ذمہ داریوں کی انجام دہی میں بری طرح ناکام رہا ہے بلکہ یہ عالمی اوباشوں کےہاتھوں کی چھڑی بن چکا ہے۔

’یو این‘ خاتون اہلکار کو اسرائیل کے خلاف رپورٹ مہنگی پڑ گئی

اقوام متحدہ کے معاشی و سماجی کمیشن برائے مغربی ایشیا’آسکوا‘ کی جانب سے اسرائیل کو نسل پرست اور نو آبادیاتی ریاست قرار دیے جانے پر ادارے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ریما خلف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

اقوام متحدہ نے اسرائیل کو نسل پرست نوآبادیاتی ریاست قرار دیا

اقوام متحدہ نے اسرئیل کو نسل پرست اور دور حاضر کی نوآبادیاتی ریاست قرار دے دیا ہے۔ بیروت میں اقوام متحدہ کے معاشی و سماجی کمیشن برائے مغربی ایشیا’آسکوا‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینوں پر نسلی تعصب مسلط کر رکھا ہے۔