سه شنبه 11/فوریه/2025

کینسر کے مریض

اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی ولید الدقہ کی حالت تشویشناک

زیر حراست افراد اور سابق زیر حراست امور کے کمیشن نے تصدیق کی ہے کہ کینسر کے مرض میں مبتلا ولید دقہ کی صحت کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔انہیں اسرائیلی فوج نے مسلسل 38 سال سے قید کر رکھا ہے۔ فلسطینی اسیران کمیشن نے ولید الدقہ کی فوری رہائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ ولید کی اس حالت میں جیل میں موت سوچا سمجھا قتل ہوگا۔

سرطان میں مبتلا فلسطینی اسیر کی انتظامی حراست میں توسیع کا فیصلہ

سرطان کے موذی مرض میں مبتلا فلسطینی اسیر عبدالباسط معطان کی انتظامی مدت اسیری میں توسیع کر دی۔ سزا میں چھ مہینوں کے لیے توسیع کا فیصلہ عوفر کی اسرائیلی فوجی عدالت نے سنایا۔

غزہ میں کینسر کے مریض اسرائیل کی انتقامی سیاست کا شکار

فلسطینی دانشور محمود الکرد کے خاندان کی طرف سے درجنوں اپیلیں کی گئیں جن میں ان کے علاج کی اجازت دینے کو کہا گیا۔ وہ تقریباً دو سال سے پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ہیں۔ وہ غزہ کی پٹی سے مقبوضہ فلسطینی علاقے تک جانے کی اجازت مانگ رہے تھے تاکہ المطلع اسپتال میں علاج کرایا جا سکے۔

کینسر کی آخری سٹیج میں فلسطینی قیدی ابوحمید بالآخر ہسپتال منتقل

کینسر کی آخری سٹیج پر پہنچے فلسطینی قیدی ناصر ابو حمید کو ہنگامی طور پر اتوار کے جیل سے سول ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی ولید دقہ خون کے کینسر کا شکار

کل بدھ کو فلسطینی اسیران کے کلب نے انکشاف کیا ہے کہ 1948 میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے قصبے باقہ الغربیہ سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ قیدی ولید دقہ خون کے کینسر کا شکار ہوگئے ہیں۔

کینسر کے شکار فلسطینی قیدی کی اسرائیلی لاپرواہی کے باعث جان خطرے میں

فلسطینی اسیران کلب نے کہا ہے کہ قابض ریاست کی جیل انتظامیہ اسیر عا صف الرفاعی کے خلاف جرم کر رہی ہے۔ عاصف کینسر کا مریض ہے مگر وہ جان بوجھ کر اسے ہسپتال منتقل کرنے میں تاخیر کر رہی ہے اور اس کا علاج مکمل کرنے کے لیے ضروری طبی معائنے میں تاخیر کی جا رہی ہے جس کے نتیجے میں اسیر کی حالت خطرے میں ہے اور اس کی زندگی کسی بھی وقت ختم ہوسکتی ہے۔

غزہ میں اوسطا سالانہ کینسر کے 2 ہزار مریض سامنے آنے لگے

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ایک طرف اسرائیلی ریاست کی طرف سے معاشی ناکہ بندی مسلط ہے اور دوسری طرف شہریوں میں کینسر جیسے خطرناک اور جان لیوا امراض میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع یورپی اسپتال میں محکمہ آنکولوجی کے سربراہ ڈاکٹراحمد الشرافا نے بتایا کہ حالیہ برسوں کے دوران کینسر کے مریضوں کی تعداد 8،644 تک پہنچ گئی ہے ، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ کی پٹی میں سالانہ 2 ہزار کیسز ریکارڈ ہورہے ہیں۔

اسرائیلی پابندیوں کے باعث غزہ میں کیمیائی علاج کی سہولت ختم

فلسطینی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے علاقے پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ پابندیوں کے نتیجے میں اسپتالوں میں کیمیائی علاج کی سہولیات ختم ہوگئی ہیں جس کے نتیجےمیں کینسر کے درجنوں مریضوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ وزارت صحت کا کہناہے کہ بروقت غزہ کی پٹی کو کیمیائی علاج کے لوازمات مہیا نہ کیے گئے تو اس کے نتیجے میں غزہ میں صحت کا سنگین بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

بیرون غزہ علاج کی سہولت سلب کرنا مریضوں کے قتل کے مترادف

فلسطین کے عوامی اور سماجی حلقوں نے رام اللہ اتھارٹی کی جانب سے غزہ کی پٹی کے مریضوں کو دوسرے شہروں میں علاج کے لیے سفری اجازت سلب کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے مریضوں کا قتل عام قرار دیا ہے۔