پنج شنبه 01/می/2025

مقبوضہ بیت المقدس

جرمن وفد کا القدس میں ملنے سے انکاراسرائیلی وزیرکو سبکی کا سامنا

جرمنی کی پارلیمنٹ کے ارکان پرمشتمل ایک وفد نے گذشتہ روز فلسطین کے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں اسرائیلی داخلی سلامتی کےوزیر گیلاد اردان کو یہ کہہ کر انکار کردیا مشرقی بیت المقدس ایک متنازع اور مقبوضہ علاقہ ہے، جس میں سرکاری نوعیت کی کوئی ملاقات نہیں کی جاسکتی۔

مسجد قصیٰ پر 160 یہودی اشرار کے دھاوے،مقدس مقام کی بے حرمتی

کل جمعرات کے روز انتہا پسند یہودیوں کی بڑی تعداد دن بھر فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے رہے۔

بیت المقدس کو یہودیانے کے لیے نسل پرستانہ قوانین

فلسطین کے تاریخی شہر مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کا سلسلہ 1948ء میں اس وقت شروع ہوا جب فلسطین میں نام نہاد صہیونی ریاست کی بنیاد رکھی گئی۔ مگر سنہ 1967ء کی چھ روزہ عرب۔ اسرائیل جنگ کے بعد بیت القمدس کو یہودیانے کی ایک نئی، منظم اور انتہائی خوفناک مہم کا آغاز ہوا۔ اسرائیل میں قائم ہونے والی تمام حکومتیں چاہے وہ دائیں بازو کی ہوں یا بائیں بازو کی القدس میں یہودی توسیع پسندی ان کی اولین ترجیح رہی ہے۔

’القدس‘ پرناجائز تسلط کے 50 سال، اسرائیل اور کیا چاہتا ہے؟

بہ ظاہر تو اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس پر قبضے کے لیے اپنے خون خوار بھیڑیے جون 1967ء کی جنگ میں عرب ممالک کی اجتماعی شکست کے دوران داخل کیے مگر حقیقی معنوں میں بیت المقدس پر اسی وقت صہیونیوں نے غاصبانہ تسلط قائم کرلیا تھا جب برطانوی اور عالمی سامراج کی سازشوں کے نتیجے میں سنہ 1922ء کو خلافت عثمانیہ کا سقوط کیا گیا۔ خلافت عثمانیہ کا خاتمہ ہی ارض فلسطین اور بیت المقدس میں یہودیوں کے مکروہ حربوں کا بہ تدریج نقطہ آغاز تھا۔ سقوط خلافت عثمانیہ کے بعد مسلمانوں کی سب سے بڑی اجتماعیت کا شیرازہ بکھرگیا، صہیونی طاقتوں نے جو پہلے ہی اس موقع کی تلاش میں تھیں مکھیوں کی طرح ارض فلسطین پر یلغار کردی اور ارض فلسطین پر صہیونی قبضے کا وہ خنجر گھونپا گیا جو آج تک جسد فلسطین میں لگے گھاؤ کو مزید گہرا کررہا ہے۔

اسرائیل میں’عظیم ترالقدس‘ کے منصوبے کے لیے قانونی سازی شروع

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ ارکان کنیسٹ [پارلیمنٹ] نے ایک نیا مسودہ قانون تیار کیا ہے جس میں بیت المقدس کے اطراف میں قائم کی گئی تمام بڑی یہودی کالونیوں کو القدس میں شامل کرتے ہوئے ’عظیم ترالقدس‘[عظیم تر یروشلم] کے منصوبے کو آگے بڑھانا ہے۔

سال 2016ء کے دوران 18 ہزار یہودی اسرائیل چھوڑ گئے

سال 2016ء کے دوران اسرائیل میں بیرون ملک سے آکر آباد ہونے والے یہودیوں کی نسبت صہیونی ریاست سے نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

’پرچم بردارجلوس‘ القدس کو یہودیانے کی نئی سازش!

فلسطین کے تاریخی اور عالم اسلام کے مقدس شہر مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کی صہیونی سازشیں تو گذشتہ پانچ عشروں سے جاری ہیں۔ مگر ان سازشوں میں آئے روز نئے نئی شکلیں سامنے آرہی ہیں۔

بیت المقدس کے روزہ داروں پر اسرائیل کی نئی پابندیوں کی تیاری

اسرائیلی حکام کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کے لیے ماہ صیام کے دوران نئی پابندیاں اور قدغنیں تیار کی جا رہی ہیں۔ ان پابندیوں میں مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے آنے پر پابندیاں بھی شامل ہیں۔

اردنی شہری کے حملے میں اسرائیلی فوجی پولیس اہلکار شدید زخمی

گذشتہ روز پرانے بیت المقدس میں ایک اردنی شہری نے فدائی حملے میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے ایک صہیونی پولیس اہلکار کو شدید زخمی کردیا۔

ترکی میں بین الاقوامی القدس اوقاف کانفرنس کی سفارشات کا خیر مقدم

فلسطین کے ممتاز عالم دین اور مسجد اقصیٰ کے خطیب و سپریم اسلامی کونسل کے چیئرمین الشیخ عکرمہ صبری نے ترکی کے شہر استنبول میں بین الاقوامی القدس اوقاف کانفرنس کے انعقاد اور اس میں منظور کی جانے والی سفارشات کا خیر مقدم کیا ہے۔