جمعه 02/می/2025

مقبوضہ بیت المقدس

’سویقہ علون‘ بیت المقدس میں ’عرب تشخص‘ کی آخری علامت!

بیت المقدس کے پرانے اور عرب تہذیب وتمدن کی لینڈ مارک سمجھے جانے والے مقامات میں ایک نام ’بازار علون‘ [سویقہ علون] کہلاتا ہے۔ صہیونی ریاست کی طرف سے شہر کو یہودیانے اور اس پر عبرانی تہذیب مسلط کرنے اور عرب تشخص کو مٹانے کی سازشوں کے جلو میں ’بازار علون‘ بھی رفتہ رفتہ اپنی شناخت کھو رہا ہے۔

اسرائیل کا بیت المقدس میں ملٹری کالجوں کے قیام کا منصوبہ

اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں ملٹری کالجز کے قیام کا اعلان کیا ہے۔

اسرائیل نے فلسطینی وجود کو ختم کرنے کی جنگ مسلط کر رکھی ہے‘

بیت المقدس کے فلسطینی گورنر عدنان الحسینی نے کہا ہے کہ بالعموم پورے فلسطین اور بالخصوص غرب اردن کے ’سیکٹر‘ ’C‘ میں صہیونی ریاست نے فلسطینی قوم کے وجود کو مٹانے کی جنگ مسلط کر رکھی ہے۔

فلسطینی پولیس اہلکار نے القدس میں فلسطینی شہری قتل کر ڈالا

فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت ایک سیکیورٹی اہلکار نے گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے العیزریہ میں گولیاں مار کر ایک فلسطینی نوجوان کو قتل کرڈالا۔

جمعرات کو 56 یہودی شرپسندوں کی قبلہ اول کی بے حرمتی

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔

فلسطین کی ویران مسجد جہاں اذان ونماز پر پابندی ہے!

فلسطین کی بیشتر بڑی اور تاریخی مساجد کو غاصب صہیونیوں کی شرانگیز ریشہ دوانیوں کا سامنا کر رہی ہیں۔ فلسطینی پرطرح طرح کے مظالم بھی ڈھائے جا رہے ہیں اور ان مظالم کا سلسلہ روز کا معمول بن چکا ہے۔

القدس امور کے فلسطینی انچارج کا بیٹا سلوان سے گرفتار

اسرائیلی انٹیلی جنس حکام نے مقبوضہ بیت المقدس سے ایک فلسطینی عہدیدار کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران اس کا بیٹا حراست میں لے لیا۔

فلسطینی شہریوں کی ’الخان الاحمر‘ میں نماز جمعہ کی ادائیگی

کل جُمعہ کوسیکڑوں فلسطینی شہریوں نے صہیونی حکام کی طرف سے مسماری کے حربے کا سامنا کرنے والے فلسطینی قصبے ’الخان الاحمر‘ میں نماز جمعہ ادا کی۔

مسجد اقصیٰ کے قریب ’یہودی آباد کاری مرکز‘ قائم

اسرائیلی حکومت کی زیرنگرانی مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے قریب سلوان کے مقام پر ایک نیا یہودی مرکز قائم کیا گیا ہے۔

اسرائیلی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینا حرام ہے:فلسطینی دارالافتاء

فلسطینی مجلس دارالافتاء کی جانب سے جاری ایک فتوے میں مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی ریاست کی طرف سے کرائے جانے والے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے ان انتخابات میں حصہ لینے کو شرعا حرام قرار دیا ہے۔