
چار سال کے بعد مصر غزہ کے عمرہ زائرین کی سفری سہولت دینے کو تیار
منگل-18-دسمبر-2018
فلسطین کی حج ٹور آپریٹر کمپنیوں کی طرف سے کہا گیا ہے کہ مصر کی حکومت نے غزہ کی پٹی کے عمرہ زائرین کو حجاز مقدس سفر کے لیے سہولیات کی فراہمی کی اجازت دے دی ہے۔
منگل-18-دسمبر-2018
فلسطین کی حج ٹور آپریٹر کمپنیوں کی طرف سے کہا گیا ہے کہ مصر کی حکومت نے غزہ کی پٹی کے عمرہ زائرین کو حجاز مقدس سفر کے لیے سہولیات کی فراہمی کی اجازت دے دی ہے۔
ہفتہ-15-دسمبر-2018
اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں جماعت کا ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد آئندہ ہفتے مصر اور روس کا سرکارہ دورہ کرے گا۔
پیر-3-دسمبر-2018
اسلامی جہاد کے سیاسی شعبے کے ارکان پر مشتمل ایک وفد رواں ہفتے مصر کے دورے پر قاہرہ پہنچا ہے جہاں وفد نے مصری قیادت سے ملاقات کی ہے۔
پیر-26-نومبر-2018
مقبوضہ فلسطین اور مصر کی سرحد پر اسرائیلی فوج کی ایک جیپ پر فائرنگ کی گئی جس کے بعد اسرائیلی فوجی سرحد سے پیچھے ہٹ گئے۔
اتوار-25-نومبر-2018
اسلامی تحریک مزحمت "حماس" کے وفد نے مصر کے دورے کے دوران غزہ میں احتجاجی مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی عیادت بھی کی۔
جمعرات-22-نومبر-2018
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کا ایک وفد پارٹی کی پولٹ بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری کی سربراہی میں قاہرہ پہنچ گیا ہے۔
جمعرات-8-نومبر-2018
مصری فوج کی فائرنگ سے غزہ کی پٹی کے علاقے رفح میں سمندر میں مچھلیاں پکڑنے والا ایک فلسطینی ماہی گیر شہید ہوگیا۔ دوسری جانب فلسطینی عوامی حلقوںنے ماہی گیر کی شہادت پر مصر کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اتوار-28-اکتوبر-2018
اسلامی جہاد نے کل ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جاری حالیہ کشیدگی کے بعد مصر کی ثالثی کے تحت اسرائیل کے ساتھ جامع جنگ بندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جمعرات-18-اکتوبر-2018
غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین مصر کے انٹیلی جنس حکام کے مطابق ڈائریکٹر انٹیلی جنس میجر جنرل عباس کامل نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی اور رام اللہ کا طے شدہ دورہ ملتوی کردیا ہے۔
جمعرات-18-اکتوبر-2018
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی بمباری اور فلسطینیوں کی طرف سے اسرائیلی تنصیبات پر راکٹ حملوں کے بعد حالات کشیدہ ہیں۔ دوسری طرف مصر نےکشیدگی کم کرنے اور غزہ کو ایک بار پھر جنگ کا میدان بننےسے روکنے کے لیے سفارتی محاذ پر کوششیں تیز کر دی ہیں۔