
اسرائیلی پولیس کی سیکیورٹی میں 187 یہودی قبلہ اول میں داخل
پیر-17-ستمبر-2018
فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔
پیر-17-ستمبر-2018
فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔
ہفتہ-15-ستمبر-2018
مسجد اقصیٰ کے امام اور خطیب الشیخ اسماعیل نواھضہ نے کہا ہے کہ عرب اور مسلمان ممالک نے قبلہ اول کے دفاع کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔
بدھ-12-ستمبر-2018
مسجد اقصیٰ کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کی علم بردار ایک تنظیم ’امناء جبل الھیکل‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ گذشتہ عبرانی سال کے دوران 28 ہزار 800 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ رپورٹ کے مطابق سنہ 1967ءکے بعد ایک سال میں یہودیوں کی قبلہ اول پردھاوے بولنے والوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔
بدھ-12-ستمبر-2018
اسرائیلی ریاست اور اس کے تمام ذیلی سیاسی، سیکیورٹی، فوجی اور انٹیلی جنس ادارے مسجد اقصیٰ پرحملوں کے منصوبوں کو دن رات آگے بڑھانے کے لیے سرگرم اور قبلہ اول کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے لیے سرگرداں ہیں۔
منگل-11-ستمبر-2018
یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی پولیس کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا اشتعال انگیز سلسلہ جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں اسرائیل کے ایک پولیس افسر کو شراب کی بوتلیں ہاتھ میں اٹھائے مسجد اقصیٰ اور قبۃ الصخرۃ میں گھومتے دیکھا جاسکتا ہے۔
پیر-10-ستمبر-2018
عبرانی سال نو اور اس مناسبت سے اسرائیل کے مذہبی تہوار کی آڑ میں سیکڑوں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ کل اتوار کو اسرائیلی حکومت کے ایک انتہا پسند وزیر سمیت 258 یہودیوں نےمسجد اقصیٰ میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔
جمعرات-6-ستمبر-2018
فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔
منگل-4-ستمبر-2018
مقبوضہ فلسطین میں اس وقت مسجد اقصیٰ کے دفاع اور مقدس مقام کے خلاف دو متوازی مہمات جاری ہیں۔
اتوار-2-ستمبر-2018
قابض صہیونی پولیس نے مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائی کے لیے آئے فلسطینیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بیان کی جاتی ہے۔
ہفتہ-1-ستمبر-2018
مسجد اقصیٰ کے امام اور ممتازعالم دین الشیخ یوسف ابو اسنینہ نے کہا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اعلان کے بعد پورے خطے کا مستقبل تاریکی میں ڈوب گیا ہے۔