
فلسطینی معلمہ کو بھاری جرمانے کی شرط پر رہا کرنے کا حکم
پیر-11-ستمبر-2017
اسرائیل کی ایک مقامی عدالت نے زیرحراست فلسطینی خاتون سماجی کارکن اور مسجد اقصیٰ کی مرابطہ معلمہ خدیجہ خویص کی مشروط رہائی کا حکم دیا ہے۔
پیر-11-ستمبر-2017
اسرائیل کی ایک مقامی عدالت نے زیرحراست فلسطینی خاتون سماجی کارکن اور مسجد اقصیٰ کی مرابطہ معلمہ خدیجہ خویص کی مشروط رہائی کا حکم دیا ہے۔
اتوار-10-ستمبر-2017
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں قائم فلسطینی محکمہ اوقاف کے دفتر کی بندش کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے قبلہ اول کے انتظامی امور میں اسرائیل کی کھلم کھلا مداخلت قرار دیا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ صہیونی مجسٹریٹ عدالت کا مسجد اقصیٰ میں فلسطینی محکمہ اوقاف کے دفتر کو بند کرنا کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔ اسرائیلی عدالت کے اس مجرمانہ اور غیرقانونی فیصلے کا مقصد قبلہ اول پرصہیونی سیکیورٹی اداروں کی بالادستی اور غاصبانہ قبضے کو مستحکم کرنا ہے۔فوزی برھوم کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم مسجد اقصیٰ میں محکمہ اوقاف کے دفتر کو بند کرنے کا فیصلہ قبول نہیں کرے گی۔ اس نوعیت کے مذموم مقاصد کے پیچھے قبلہ اول کے خلاف صہیونی ریاست کی ریشہ دوانیوں کا واضح کردار ہے۔ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسجد اقصیٰ اور فلسطینی محکمہ اوقاف کے امور میں مداخلت کرکے اپنے جارحانہ اور غاصبانہ اقدامات کو وسعت دے رہا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیل کی ایک مجسٹریٹ عدالت نے مسجد اقصیٰ میں قائم فلسطینی محکمہ اوق
جمعہ-1-ستمبر-2017
فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے جاری ہیں۔ گذشتہ روز84 یہودی آباد کاراسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کر نام نہاد مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
منگل-29-اگست-2017
بزرگ فلسطینی رہ نما اور اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں اسرائیلی جیل میں ’ٹوائلٹ‘ میں قید کیا گیا ہے، وہ مجبورا وہیں نماز ادا کرنے اور دن رات گذارنے پرمجبور ہیں۔
منگل-29-اگست-2017
اسرائیلی پارلیمنٹ [کنیسٹ] کے دو شدت پسند ارکان کی معیت میں آج منگل کو دسیوں یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
منگل-29-اگست-2017
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے صہیونی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کو قبلہ اول میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے نئے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ حماس نے مطالبہ کیا ہے کہ قبلہ اول کی توہین اور بے حرمتی کے اسرائیلی فیصلے پر عمل درآمد رکوایا جائے۔
منگل-22-اگست-2017
مسجد اقصیٰ میں آتش زدگی کے واقعے کے 48 سال مکمل ہونے پر ایران میں قبلہ اول کے دفاع کے لیے مختلف تقریبات اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔
اتوار-20-اگست-2017
فلسطینی حکومت کے سابق وزیر برائے القدس امور حاتم عبدالقادر نے باور کرایا ہے کہ آج سے 48 سال قبل سنہ 1969ء کو مسجد اقصیٰ میں آتش زدگی اسرائیل کی ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کا حصہ تھی۔ اس سازش کا مقصد قبلہ اول کے تاریخی ’اسٹیٹس کو ‘ تبدیل کرنا اور مقدس مقام پر اپنی اجارہ داری قائم کرنا تھا۔
بدھ-16-اگست-2017
اسرائیلی حکام نے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی شہروں میں قائم اسلامی تحریک کے نائب امیر الشیخ کمال خطیب کے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں داخلےپر عاید پابندی کی تجدید کرتے ہوئے انہیں مزید کئ ماہ تک القدس میں داخلے سے روک دیا ہے۔
پیر-14-اگست-2017
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی جانب سے فلسطین کے ممتاز عیسائی مذہبی رہ نما کو ان کے دورہ شام اور وہاں پر مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی پابندیوں کے خلاف اصولی موقف اختیار کرنے پر سخت تنقید اور غم وغصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔