جمعه 02/می/2025

مسجد اقصیٰ

پولیس کی سیکیورٹی میں 100 سےزاید یہودی شرپسند قبلہ اول میں داخل

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔

مسجد اقصیٰ کے 5 محافظوں کے قبلہ اول میں داخلے پر پابندی

قابض صہیونی پولیس نے فلسطین کے علاقے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے پانچ شہریوں کی قبلہ اول میں داخلے پر پابندی عاید کردی ہے۔

القدس پر قبضے کے دن صہیونیوں کو قبلہ اول پر یلغار کی ترغیب

اسرائیل کی انتہا پسند مذہبی جماعتوں اور مسجد اقصیٰ کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی پرچارک جماعتوں نے 13 مئی کو بیت المقدس پر اسرائیلی فوج کے تسلط کی یاد میں مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولنے اور اجتماعی مذہبی رسومات ادا کرنے اپیل کی ہے۔

’قبلہ اول کو چھوڑ دیتا تو پیارے نبی کو کیا منہ دکھاتا‘

مسجد اقصیٰ کی حفاظت ایک عظیم الشان اور غیر معمولی اہمیت کی حامل ذمہ داری ہے۔ یہ ذمہ داری ادا کرنے والے فلسطینی اور دوسرے ملکوں کے محافظین صہیونی ریاست کی انتقامی کارروائیوں کا سامنا کرنے کے باوجود قبلہ اول سے جدا نہ ہونے کے عزم پر قائم رہے۔

مسجد اقصیٰ کی مرمتی کمیٹی کا ایک عہدیدار ایک ہفتے کے لیے بے دخل

اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کی تعمیرو مرمت کی ذمہ کمیٹی کے ایک سرکردہ عہدیدار کو ایک ہفتے کے لیے کام سے روک دیا۔

غزہ کے محصورین کے خلاف مظالم بند کیے جائیں: امام مسجد اقصیٰ

مسجد اقصیٰ کے امام اور خطیب الشیخ ابو اسنینہ نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں رہنے والے فلسطینیوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ بند کیا جائے۔

مسجد اقصیٰ اور ملائیشیا کی مسجد ’ولایۃ‘ جڑواں مساجد قرار

مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام مسجد اقصیٰ اور ملائیشیا کی تاریخی جامع مسجد ’ولایۃ‘ کوجڑواں مساجد قرار دیا گیا ہے۔

250 یہودی آباد کاروں کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔

اسرائیلی پولیس اور یہودی آبادکاروں کا قبلہ اول پر اجتماعی دھاوا

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔

یہودیوں کو مسجد اقصٰی میں مذہبی وسیاسی نعرے لگانے کی اجازت

اسرائیل کی ایک مقامی عدالت نے یہودیوں کو قبلہ اول میں مذہبی رسومات کی اجازت دینے کے بعد صہیونی شرپسندوں کو مقدس مقام میں داخل ہو کر مذہبی اور سیاسی نعرے لگانے کی اجازت دے دی ہے۔