
قابض اسرائیلی فوج نے الخلیل میں فلسطینی اراضی پر قبضہ کرلیا
بدھ-26-فروری-2025
الخلیل میں اسرائیلی جارحیت
بدھ-26-فروری-2025
الخلیل میں اسرائیلی جارحیت
بدھ-4-اکتوبر-2023
اقوام متحدہ کے دفتر برائے تنسیق انسانی امور کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام جولائی 2023 سے مسافر یطا کے علاقے سے 84 افراد اور 44 بچوں پر مشتمل 13 فلسطینی خاندانوں کو بے گھر کر چکے ہیں۔
ہفتہ-10-جون-2023
کل جمعہ کے روز صہیونی قابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوب میں الخلیل کے جنوب میں واقع مسافر یطا سے پانچ فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر لیا۔
ہفتہ-3-جون-2023
الخلیل کے جنوب میں مسافر یطا کے مقامی فلسطینی باشندوں نے قابض اسرائیلی فوج کے حملوں اور فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی کوششوں سے بچانے کے لیے سنجیدہ سرکاری اور عوامی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
پیر-24-اپریل-2023
کل اتوار کے روز یہودی آباد کاروں نے مسافر یطا کے گاؤں بیرین میں فلسطینیوں کی اراضی کی کھدائی شروع کی جس کا مقصد ایک نئی یہودی بستی کا قیام عمل میں لانا تھا۔
ہفتہ-18-فروری-2023
یہودی آبادکاروں نے الخلیل کے جنوب میں واقع ’’مسافر يطا‘‘ نامی قصبہ میں درجنوں زیتون کے درخت اکھاڑ پھینکے ہیں۔
اتوار-15-جنوری-2023
درجنوں فلسطینی شہریوں کا آنسو گیس کی شیلنگ سے اس وقت برا حال ہو گیا جب مسافر یطا میں اسرائیلی قبضے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر اندھا دھند شیلنگ شروع کر دی۔
منگل-29-نومبر-2022
غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے جنوب میں واقع مسافر یطا ولیج کونسل نے ایک خطرناک صورتحال سے خبردار کیا ہے جس سے المصفر اراضی کے دسیوں ہزار دونم کے اسرائیلی قبضے میں جانے کا خطرہ لاحق ہے۔ قابض حکام فلسطینیوں سے ان کی قیمتی اراضی غصب کرنے اورفلسطینی آبادی کو بے دخل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ہفتہ-28-مئی-2022
امریکی کانگریس کے ایوانوں سینیٹ اور ایوان نمائندگان کے 81 ارکان نے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت سے فوری طور پر بات کرے تاکہ جنوبی مغربی کنارے کے الخلیل شہرمیں مسافر یطا کے علاقے میں ایک ہزار فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے گھر کیے جانے سے روکا جا سکے۔
پیر-31-مئی-2021
قابض صہیونی فوجیوں نے الخلیل کے جنوب میں چار خیمے اکھاڑ دءیے اور انہیں ضبط کر لیا جس کی وجہ سے بچوں سمیت 15 افراد پر مشتمل خاندان بے گھر ہو گیا۔