
فلسطینی پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا محمود عباس کا فیصلہ باطل ہے:حماس
پیر-24-دسمبر-2018
اسلامی تحریک مزاحمت"حماس" نے صدر محمود عباس کی جانب سے فلطسینی قانون ساز کونسل کو تحلیل کرنے کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔
پیر-24-دسمبر-2018
اسلامی تحریک مزاحمت"حماس" نے صدر محمود عباس کی جانب سے فلطسینی قانون ساز کونسل کو تحلیل کرنے کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔
اتوار-23-دسمبر-2018
فلسطینی اتھارٹی کے سربرا محمود عباس نےدوسری جماعتوں کو اعتماد میںلیے بغیر قانون ساز کونسل "پارلیمنٹ" تحلیل کردی اور چھ ماہ میں پارلیمانی انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔ صدر عباس کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ دستوری عدالت کے حکم پرکیا گیا ہے جس نے حال ہی میں ملک میں پارلیمانی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔
پیر-12-نومبر-2018
فلسطینی صدر محمود عباس نے غزہ کی پٹی کے خلاف مزید انتقامی اقدامات کی دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ قطر کی طرف سے غزہ کی پٹی میں "حماس" کو دی جانے والی رقم میں فلسطینی اتھارٹی کو نظرانداز کیا گیا۔
بدھ-31-اکتوبر-2018
اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" نے گذشتہ روز صدر محمود عباس کی زیرصدارت ہونے والی مرکزی کونسل کے اجلاس کے فیصلوں کو مسترد کردیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ مرکزی کونسل نے سنہ 2011ء سے 2017ء کے دوران قومی اتفاق رائے سے ہونے والے تمام اقدامات اور فیصلوں کی نفی کی ہے۔ اس لیے مرکزی کونسل کے نئے اعلانات کی کوئی حیثیت نہیں۔
پیر-29-اکتوبر-2018
فلسطینی قوم کے نمائندہ طبقات اور جماعتوں کے بائیکاٹ کے باوجود تنظیم آزادی فلسطین کی مرکزی کونسل کا اجلاس صدر عباس کی زیرصدارت رام اللہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صدر عباس نے محاصرہ زدہ علاقے غزہ کی پٹی پر مزید پابندیاں عاید کرنے کا اعلان کیا تاہم انہوں نے اس حوالے سے تفصیلات نہیں بتائیں۔
جمعرات-25-اکتوبر-2018
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی قومی نوعیت کے فیصلوں میں آمرانہ پالیسی پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
پیر-15-اکتوبر-2018
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے مرکزی کونسل کو ہدایت کی ہے کہ وہ جلد از فلسطینی پارلیمنٹ کو تحلیل کردے تاکہ ملک میں پارلیمانی اور بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جاسکے۔
ہفتہ-13-اکتوبر-2018
فلسطینی اخبارات میں آئے روز خبریں شائع ہوتی رہتی ہیں کہ فلسطینی اتھارٹی کے فلاں عہدیدارکا صاحبزادہ یا صاحب زادی فلاں کلیدی عہدے پر تعینات کردی گئی۔
ہفتہ-29-ستمبر-2018
فلسطین کی سول سوسائٹی کی نمائندہ 60 تنظیموں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ محمود عباس فلسطینی قوم کی نمائندگی نہیں کرتے۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ محمود عباس اپنی آئینی مدت صدارت ختم کرچکے اوراب وہ قوم کی نمائندگی نہیں کرتے۔
جمعہ-28-ستمبر-2018
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں اسرائیل کےساتھ مذاکرات کی بحالی کے اعلان کو تحریک آزادی اور مزاحمت کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف قراردیا ہے۔