جمعه 02/می/2025

محمود عباس

محمود عباس غزہ میں کیا کھیل کھیلنا چاہتے ہیں؟

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس آئے روز غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف انتقامی اقدامات کرتے ہیں۔ حال ہی میں انہوں‌ نے غزہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بند کر دیں جس پرغزہ کے عوام میں شدید غم وغصے کی فضاء پائی جا رہی ہے۔

غزہ کا گلا گھونٹنے کے بعد تنخواہوں کی بندش کا نیا حربہ!

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے گذشتہ دو سال سے غزہ کی پٹی کے عوام کے معاشی قتل عام کے بعد جب ان کا جی نہ بھرا تو انہوں نے شہداء کے اہل خانہ، زخمیوں اور اسیران کے بیوی بچوں کی کفالت کے لیے ماہانہ بنیادوں پر انہیں جاری ہونے والے وظائف سے بھی محروم کردیا۔

نئی حکومت، پرانے چہرے، عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش!

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے حال ہی میں اپنی وفادار حکومت کے سربراہ رامی الحمد اللہ کو سبکدوش کرتے ہوئے نئی مخلوط حکومت کے قیام کی دعوت دی ہے۔ فلسطینی صدر کی طرف سے پارلیمنٹ کو بائی پاس کرکے نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان اتھارٹی کو درپیش بحران کی عکاسی کرتا ہے۔

فلسطینی وزیراعظم نے استعفیٰ صدر عباس کو پیش کر دیا

فلسطینی وزیراعظم رامی حمد اللہ اور ان کی قیادت میں قومی اتحاد کی حکومت نے صدر محمود عباس کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے۔

مخلوط حکومت محمود عباس کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی نئی چال ہے: حماس

اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے تنظیم آزاد فلسطین میں شامل جماعتوں پر مشتمل مخلوط حکومت کی تشکیل کے اعلان کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ مخلوط حکومت محمود عباس اور تحریک فتح کے آمرانہ ایجنڈے پرعمل درآمد کی ایک نئی چال ہے۔

اسرائیلی ڈاکٹر کا فلسطینی صدر کی جان بچانے کا دعویٰ

اسرائیل کے کثیرالاشاعت اخبار'یدیعوت احرونوت' کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے ایک سینیر ڈاکٹر نے فلسطینی صدر محمود عباس کی آخری لمحے میں جان بچانے میں مدد فراہم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ صہیونی‌ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اگر وہ بروقت طبی امدا فراہم نہ کرتے تو فلسطینی صدر محمود عباس کی زندگی بچنا مشکل تھی۔

محمود عباس نے فلسطینی ریاست کی رکنیت کے لیے درخواست نہیں دی: یو این

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے مکمل خود مختار فلسطینی ریاست کے حوالے سے اقوام متحدہ میں کوئی درخواست نہیں دی ہے۔

گروپ 1+77 کو 80 فلسطینی تنظیموں کا محمود عباس بارے مکتوب

فلسطین میں سول سوسائٹی کی 80 جماعتوں اور تنظیموں نے اقوام متحدہ کے گروپ "77+1 " کو ایک مشترکہ مکتوب ارسال کیا ہے جس میں کہا گیاہے ہےکہ محمود عباس آئینی حیثیت کھو چکے ہیں۔ ان کی آئینی مدت صدارت سنہ 2009ء میں ختم ہوگئی تھی۔ اس کے بعد وہ غیرقانونی طورپر منصب صدارت سے چمٹے ہوئے ہیں۔ وہ فلسطینی قوم کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتے۔

محمود عباس نے گیلاد شالیت کو مفت میں رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا

اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کے رہ نما اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ صدر عباس غزہ میں سال 2016ء میں جنگی قید بنائے گئے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کو مفت میں رہا کرنے کے حامی تھے۔ انہوں نے حماس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غرب اردن کی سرحد سے گیلاد شالیت کو اسرائیل کے حوالے کردے۔

محمود عباس نے ایک تہائی سال سیر سپاٹوں میں گذار دیا: اسرائیلی اخبار

اسرائیل کے ایک کثیرالاشاعت عبرانی اخبار"یدیعوت احرونوت" نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے سال 2018ء کا ایک تہائی عرصہ بیرون ملک دوروں پر گذار دیا۔