چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی اتھارٹی

فلسطینی حکومت نے اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کی تیاری شروع کردی

وزیراعظم رامی الحمد اللہ کی زیرقیادت مخلوط فلسطینی حکومت نے تنظیم آزادی فلسطین کی سفارش کے بعد اسرائیل کے ساتھ ہرطرح کے روابط ختم کرنے کی تیاری شروع کی ہے۔

’امریکی پلان‘ ۔۔۔ کیا فلسطینیوں کے پاس متبادل آپشن ہے؟

حال ہی میں فلسطینی قیادت پرمشتمل مرکزی کونسل کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی اور صدرمحمودعباس نے اس جرات کا اظہار نہیں کیا حالات جس کے متقاضی تھے۔ مبصرین کا کہنا ہےکہ محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ نام نہاد امن مذاکرات کی ثالثی کے لیے امریکا کے لیے دروازہ کھلا رکھا ہے۔

فلسطین کے ڈونر ممالک کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں طلب

یورپی یونین نے امریکا کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی اور فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد بند کے جانے کے اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اسرائیلی عدالت کا فلسطینی اتھارٹی کو18 ملین ڈالر تاوان ادا کرنے کا حکم

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نےانکشاف کیا ہے کہ صہیونی ریاست کی اعلیٰ عدالت نے فلسطینی اتھارٹی کو 18 ملین ڈالر کی رقم ان یہودیوں کےاہل خانہ کو بہ طور تاوان ادا کرنے کا حکم دیا ہے جو سنہ 2001ء میں شہداء الاقصیٰ بریگیڈ کے فدائی حملہ آوروں کی مزاحمتی کارروائیوں میں ہلاک ہوگئے تھے۔ اسرائیلی کرنسی میں یہ رقم62 ملین ڈالر ہے۔

رفح کراسنگ، اتھارٹی اور فتح فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے لگیں

مصر کے ایک ذمہ دار ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے 15 نومبر کو غزہ کی بین الاقوامی گذرگارہ ’رفح‘ کے کھولے جانے کے لیے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

سوئٹزرلینڈ کا غزہ کے ملازمین کا مسئلہ حل کرنے میں معاونت کا اعلان

سوئٹرزلینڈ کی حکومت نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے دور میں بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کے ادغام میں معاونت کا یقین دلایا ہے۔

تنظیم آزادی فلسطین کی قیادت اور فلسطینی اتھارٹی الگ کرنے کامطالبہ

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن موسیٰ ابو مرزوق نے تنظیم آزادی فلسطین[پی ایل او] اور فلسطینی اتھارٹی کی سربراہی کو ایک دوسرے سے الگ الگ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او دونوں کی سربراہی تحریک فتح کے پاس رہتی ہے تواس میں کوئی امر مانع نہیں مگراس کے لیے یہ شرط ہونے چاہیے کہ ان میں سے ایک اندرون ملک اور دوسرا لیڈر بیرون ملک مقیم فلسطینیوں سے لیا جائے۔

فلسطینی اتھارٹی نے نابینا عالم دین کو جمعہ کی خطابت سے روک دیا

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ اوقاف کی طرف سے ایک مقامی نابینا عالم دین اور عوام میں مقبول مذہبی رہ نما کو شہر کی جامع مسجد الکبیر میں امامت اور جمعہ کی خطابت سے روک دیا ہے۔

مصالحت پر اسرائیلی شرائط، فلسطینی اتھارٹی کا رد عمل مایوس کن

فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود عباس کے ترجمان نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی دھڑوں میں طے پائے مصالحتی معاہدے کے رد عمل میں کہا ہے کہ قومی مصالحت بہت بڑا قومی مفاد ہے تاہم انہوں نے اسرائیل کی طرف سے پیش کردہ شرائط کو مسترد کرنے کے بجائے صرف اتناکہا کہ انہیں ان شرائط پر ’تحفظات‘ ہیں۔

’اسرائیل کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی کا عسکری تعاون جنگی جرم ہے‘

برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم انسانی حقوق کے ایک گروپ نے فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی اداروں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جاری سیکیورٹی تعاون کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرم قرار دیا ہے۔