
’13 روز میں 32 نہتے فلسطینی مظاہرین شہید، 3100 زخمی
جمعہ-13-اپریل-2018
فلسطینی محکمہ صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی مشرقی سرحد پر حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کا تشدد جاری ہے۔
جمعہ-13-اپریل-2018
فلسطینی محکمہ صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی مشرقی سرحد پر حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کا تشدد جاری ہے۔
بدھ-11-اپریل-2018
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین کی طرف سے پرامن فلسطینی مظاہرین کو نشانہ بنانے قاتل فوجی اہلکار کی تعریف کی شدیدمذمت کی ہے۔
بدھ-11-اپریل-2018
فلسطینی محکمہ صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی مشرقی سرحد پر حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کا تشدد جاری ہے۔
بدھ-11-اپریل-2018
فلسطین کے ایک سرکردہ عیسائی مذہبی رہ نما اور اسلامی مسیحی مقدسات کے دفاع کے لیے قائم کردہ فلسطینی کمیٹی کے رکن مانویل مسلم نے فلسطینی قوم کی ’حق واپسی‘ کے لیے جاری تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔
منگل-10-اپریل-2018
انسانی حقوق کی تنظیم ریڈ کراس کے تعاون سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے 50 فلسطینی شہریوں نے گذشتہ روز غرب اردن میں قائم اسرائیل کی ’نفحہ‘ جیل میں ملاقات کی۔
پیر-9-اپریل-2018
غزہ کی پٹی میں احتجاجی مظاہروں کے دوران قابض صہیونی فوج کی وحشیانہ فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک فلسطینی شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
پیر-9-اپریل-2018
قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ پٹی کے شمال میں دو مقامات پر بمباری کی اور اہم مراکز کو نقصان پہنچایا ہے۔
پیر-9-اپریل-2018
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس ڈھٹائی پر اتر آئے۔ غزہ میں حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے مظاہرین کی حمایت اور ان کی دل جوئی کے بجائے انہیں دھمکیاں دینا شروع کی ہیں۔
پیر-9-اپریل-2018
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ’حق واپسی‘ کے لیے احتجاج‘ کرنے والے فلسطینیوں پراسرائیلی فوج نے وحشیانہ فائرنگ اورآنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 12 مظاہرین زخمی ہو گئے۔
پیر-9-اپریل-2018
فلسطینی قوم کے حوالے سے صہیونی ریاست کی ظالمانہ اور انتقامی پالیسی دنیا کے سامنے آشکار ہے۔ غزہ کی پٹی اور غرب اردن کا علاقہ ایک عرصے سے صہیونی ریاست کے جرائم کی آماج گاہ اور جنگ کی کشمکش کا حصہ ہے۔ غزہ پر کئی بار جنگیں مسلط کی گئیں یہاں تک کہ علاقے میں بسنے والے دو ملین شہریوں کی ناکہ بندی کرکے انہیں ہمہ وقت کے عذاب میں ڈال دیا گیا۔ دوسری جان غرب اردن میں اسرائیل نے روز مرہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال کے ساتھ ساتھ فلسطینی اراضی پرغاصبانہ قبضوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔