
غزہ میں جنگ بندی کی مساعی میں معاونت کے لیے تیار ہیں:میرکل
جمعہ-5-اکتوبر-2018
جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور فلسطینیوں اوراسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے میں معاونت کے لیے تیار ہیں۔
جمعہ-5-اکتوبر-2018
جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور فلسطینیوں اوراسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے میں معاونت کے لیے تیار ہیں۔
جمعرات-4-اکتوبر-2018
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی ناکہ بندی کے نتیجے میں مقامی آبادی کو سنگین مشکلات اور بحرانوں کا سامنا ہے۔ ایک عالمی رپورٹ میں غزہ کی پٹی میں دوملین انسانوں کو درپیش طبی، معاشی اور سماجی مشکلات کی ذمہ داری اسرائیل پر عاید کی گئی ہے۔
جمعرات-4-اکتوبر-2018
اسرائیلی فوجیوں نے غزہ کے سرحدی علاقے میں ایک گذرگاہ کے نزدیک احتجاجی مظاہرے میں شریک ایک فلسطینی بچے کو گولی مار کر شہید کردیا ہے۔
جمعرات-4-اکتوبر-2018
قابض صہیونی فوجیوں نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ایک عمر رسیدہ فلسطینی شہری کو گولیاں مار کر شہید کر دیا۔
جمعرات-4-اکتوبر-2018
اسرائیل کے عبرانی اخبارات کے مطابق غزہ کی پٹی کے علاقے سے فلسطینی مظاہرین کی جانب سے سرحد کی دوسری جانب آتش گیر کاغذی جہازوں کے پھینکے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
جمعرات-4-اکتوبر-2018
صہیونی ریاست دنیا کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ غزہ کی پٹی کےعلاقے پر کسی قسم کی پابندیاں مسلط نہیں کی گئی ہیں مگر حقیقت اس کے برعکس ہے
بدھ-3-اکتوبر-2018
منگل اور بدھ کی درمیانی شب فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں صہیونی ریاست کے جبرو تشدد، ناکہ بندی اور حق واپسی سے محروم رکھے جانے کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔ دوسری جانب قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں 8 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
بدھ-3-اکتوبر-2018
غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے میں اسرائیل کا بغیر پائلٹ ایک ڈرون طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔
منگل-2-اکتوبر-2018
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی شمالی سرحد پربحری ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج نے اندھا دھنا فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک سو کے قریب شہری زخمی ہوگئے۔ یاد رہے کہ غزہ کی بحری ناکہ بندی توڑنے کی یہ دسیوں کوشش تھی جسے صہیونی حکام نے ناکام بنا دیا۔
منگل-2-اکتوبر-2018
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی اٹھائے جانے کے لیے سرگرم عوامی کمیٹی کے چیئرمین اور رکن پارلیمنٹ جمال الخضری نے کہا ہےکہ اسرائیلی پابندیوں کے نتیجے میں غزہ کو ہرماہ صنعتی اور تجارتی شعبے میں پانچ کروڑ ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔