
غزہ میں فوجی پریڈ کے دوران دھماکہ، 4 فلسطینی زخمی
جمعرات-29-نومبر-2018
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے وسط میں البریج پناہ گزین کیمپ کے قریب ایک فوجی پریڈ کے دوران ہونے والے زور دار دھماکے کے نتیجے میں کم سے کم 4 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
جمعرات-29-نومبر-2018
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے وسط میں البریج پناہ گزین کیمپ کے قریب ایک فوجی پریڈ کے دوران ہونے والے زور دار دھماکے کے نتیجے میں کم سے کم 4 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
جمعرات-29-نومبر-2018
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کی پٹی میں 2014ء کو اسرائیل کی مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والا ایک فلسطینی شہری چار سال تک موت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد گذشتہ روز دم توڑ گیا۔
بدھ-28-نومبر-2018
اسلامی جمہوریہ ایران نے غزہ کی پٹی کے حق واپسی تحریک کے زخمی ہونے والے مظاہرین کی مالی اور طبی امداد کا اعلان کیا ہے۔
بدھ-28-نومبر-2018
فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے جاری خبروں میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کی بحری ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کے دوران گرفتار کیے گئے "سفینہ حریت" کے کپتان کوصہیونی عدالت سے 18 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
منگل-27-نومبر-2018
گذشتہ روز فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے 18 فلسطینی شہریوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم اسرائیل کی ’نفحہ‘ جیل میں قید اپنے پیاروں سے ملاقات کی۔
پیر-26-نومبر-2018
اسرائیلی کنیسٹ کی خارجہ و سیکیورٹی کمیٹی کے چیئرمین اور سینیر سیاست دان آوی دیختر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" اور اسلامی جہاد کا بنیادی ڈھانچہ تباہ کر دے تاکہ غزہ کی پٹی سے بار بار جنگ کی نوبت نہ آئے۔
ہفتہ-24-نومبر-2018
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میںجمعہ کے روز 'حق واپسی' اور غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے ہونے والےمظاہرےمیں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 14 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
ہفتہ-24-نومبر-2018
اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ایک ذمہ دار ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ 11 نومبر کو غزہ میں اسرائیلی فوج کی سرجیکل کارروائی کے تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
جمعرات-22-نومبر-2018
فلسطینی قانون ساز کونسل کے ارکان پر مشتمل ایک پارلیمانی وفد محمود الزھار کی سربراہی میں غزہ سے غیر ملکی دورے پر روانہ ہو گیا ہے۔
منگل-20-نومبر-2018
حماس کی پولٹ بیورو کے رکن خلیل الحیہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے فلسطینی عوام کسی سیاسی یا معاشی محاصرے کے نتیجے میں کبھی اپنا سر نہیں جھکائیں گے۔