
غزہ میں فلسطینی ٹیلی ویژن کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کا فیصلہ
ہفتہ-5-جنوری-2019
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں سرکاری ٹیلی ویژن چینل کے دفتر میں توڑپھوڑ کے واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ہفتہ-5-جنوری-2019
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں سرکاری ٹیلی ویژن چینل کے دفتر میں توڑپھوڑ کے واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جمعہ-4-جنوری-2019
عالمی اخبارات اور جرائد میں شائع ہونے والی تصاویر میں ایک فلسطینی نوجوان کی تصویر کو پہلی اور سب سے با اثر تصوریر قرار دیا ہے۔
جمعرات-3-جنوری-2019
اسرائیل کے سابق وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی اور اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کےحوالے سے جو کچھ کرنا چاہتے تھے وہ نہیں کرنے دیا گیا۔
جمعرات-3-جنوری-2019
فلسطین میں انسانی حقوق اور اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں میں تین سو کےقریب کا تعلق غزہ کی پٹی سے ہے۔
منگل-1-جنوری-2019
غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت داخلہ نے علاقے میں تحریک فتح کے رہ نمائوں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون کے الزام کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ غزہ میں فتحاوی رہ نمائوں یا کارکنوں کی پکڑ دھکڑ نہیں کی جا رہی ہے۔
منگل-1-جنوری-2019
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی کو ضروری ایندھن، خوراک اور ادویات فراہم کرنے کا سلسلہ بحال نہ کیا گیا تو سال 2019ء کے دوران غزہ میں کوئی نیا انسانی المیہ بھی رونما ہوسکتا ہے۔
پیر-31-دسمبر-2018
امریکا کے ایک موقر اخبار 'نیویارک ٹائمز' نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ چند ماہ قبل اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کی سرحد پر جمع ہونے والے فلسطینی مظاہرین پر گولیاں چلاتے ہوئے ایک نوجوان فلسطینی نرس رزان النجار کو باقاعدہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت شہید کیا تھا۔
پیر-31-دسمبر-2018
اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کے ارکان پرمشتمل وفد طویل بیرونی دورے کی تکمیل کے بعد غزہ واپس پہنچ گیا ہے۔
اتوار-30-دسمبر-2018
اسلامی تحریک مزاحمت"حماس" کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں کرسمس کے موقع پر غزہ کی پٹی میں دیر لاتین گرجا گھرکا دورہ کیا اور مقامی مسیحی قیادت سے ملاقات کی۔
اتوار-30-دسمبر-2018
اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن خلیل الحیہ نے عرب ممالک کے حکمرانوں پر زور دیا ہے کہ وہ صہیونیوں کےلیے اپنے دارالحکومتوں کے دروازے کھلے چھوڑنے کے بجائےمظلوم فلسطینی قوم کا ساتھ دیں۔