چهارشنبه 19/مارس/2025

عالمی فوجداری عدالت

’آئی سی سی‘ کے فیصلے کے جواب میں حماس کی قانونی میمورنڈم کی تیاری

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے پراسیکیوٹر جنرل کے اس بیان پر جماعت نے جامع قانونی میموررینڈم تیارکرنا شروع کیا ہے جس میں حماس کے تین رہ نماؤں اسماعیل ھنیہ، یحییٰ السنوار اور محمد ضیف کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اعلان شامل ہے۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت سے اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ

198 فلسطینی اور بین الاقوامی تنظیموں نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) سے ان جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو اسرائیل کی طرف سے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی شہریوں کے خلاف کیے جا رہے ہیں۔

فلسطینی صحافیوں پر اسرائیلی حملوں کی عالمی عدالت سے تحقیقات کا مطالبہ

لندن میں قائم بین الاقوامی تنظیموں نےبدھ کو اعلان کیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کو ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس کا مقصد اسرائیلی سیکیورٹی سروسز کے ہاتھوں صحافیوں کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کےسنگین الزامات میں مقدمہ چلانے کو کہا گیا ہے۔

عالمی عدالت میں اسرائیلی وزیر دفاع کے خلاف مقدمہ کی سماعت کا آغاز

ہالینڈ کے دارالحکومت دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوج داری عدالت کی اپیل کورٹ نے موجودہ اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز اور اسرائیلی فضائیہ کے سابق سربراہ امیر ایچل کے خلاف دائر ایک مقدمہ کی سماعت کا آغاز ہوگیا ہے۔

تباہ فلسطینی پلازے کے مالک کااسرائیل کے خلاف عالمی عدالت جانے کا اعلان

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے دوران 13 منزلہ پلازے کے فلسطینی مالک نے اسرائیل کے خلاف عالمی فوج داری عدالت سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے۔

جنگی جرائم کی تحقیقات، اسرائیل سے 30 روز میں‌جواب طلب

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق بین الاقوامی فوج داری عدالت 'آئی سی سی' نے گذشتہ ہفتے اسرائیل کو سرکاری طور پر مطلع کیا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ اس حوالے سے اسرائیل پر جرائم کے الزامات ہیں اور اسرائیل عالمی فوج داری عدالت کو 30 دن میں اپنا جواب جمع کرائے۔

عالمی عدالت کی تحقیقات، اسرائیل مشکل سے دوچار، یورپ سے مدد کی اپیل

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق بین الاقوامی فوج داری عدالت کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی فوج کے وحشیانہ جنگی جرائم کی تحقیقات شروع ہونے کے بعد صہیونی ریاست کی لیڈر شپ مشکلات سے دوچار ہو چکی ہے۔

عالمی عدالت کا اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات کا اعلان

بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ 'آئی سی سی' نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ممکنہ جنگی جرائم کی باقاعدہ طور پر تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ عالمی عدالت کے اس اقدام پر فلسطینیوں اور اسرائیل کی طرف سے متضاد رد عمل سامنے آیا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی نے عالمی فوج داری عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس کے ساتھ مکمل تعاون کا اعلان کیا ہے جب کہ اسرائیل نے اس اعلان کی مذمت کرتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

عالمی عدالت میں فلسطینی شمولیت سے قبل اور بعد اسرائیلی حملوں کا تقابل

لبنان میں قائم الزیتونہ کنسلٹنٹ اسٹڈی سینٹر نامی ایک تھینک ٹینک کی طرف سے عالمی فوج داری عدالت میں فلسطین کی شمولیت سے قبل اور اس کے بعد فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کا ایک تقابلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ تھینک ٹینک کے رکن محقق ڈاکٹر سعید الدھشان نے مرتب کی ہے جسے'عالمی فوج داری عدالت میں فلسطین کی شمولیت سے قبل اور اس کے بعد غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے' کا عنوان دیا گیا ہے۔

عالمی عدالت کے فیصلے سے صہیونی جنگی مجرموں کے ٹرائل کی راہ ہموار ہوگی

فلسطین میں انسانی حقوق فائونڈیشن"شاھد" کے ڈائریکٹر محمود الحنفی نے کہا ہے کہ ہیگ میں قائم بین الاقوامی عدالت انصاف کا جنگی جرائم کی تحقیقات کا دائرہ سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں تک پھیلانے سے جنگی جرائم کے مرتکب صہیونیوں کے ٹرائل کی راہ ہموار ہوگی۔