
رام اللہ کی ھداریم جیل پر قابض اہلکاروں کا چھاپہ
پیر-7-نومبر-2022
اسرائیلی جیلوں سے متعلقہ اہلکاروں نے اتوار کے روز بڑی تعداد میں ھداریم کے دو سیلوں پر بلا جواز دھاوا بول دیا۔ اس دوران جیل میں کرفیو کا ماحول طاری رہا۔
پیر-7-نومبر-2022
اسرائیلی جیلوں سے متعلقہ اہلکاروں نے اتوار کے روز بڑی تعداد میں ھداریم کے دو سیلوں پر بلا جواز دھاوا بول دیا۔ اس دوران جیل میں کرفیو کا ماحول طاری رہا۔
اتوار-6-نومبر-2022
قابض اسرائیلی فوج نے 9 فلسطینیوں کو اغوا کر لیا ہے۔ ا ان اغوا کیے گئے افراد میں دو سگے بھائی بھی شامل ہیں۔ اغوا کی یہ کارروائیاں رام اللہ اور الخلیل کے مختلف علاقوں میں جمعہ اور ہفتے کی رات اور ہفتے کی صبح سویرے پیش آئی ہیں۔
بدھ-5-اکتوبر-2022
اسرائیلی قابض فوج اور فلسطینی شہریوں کے مابین آج صبح مغربی سلفیت کے قصبہ قراوہ بنی حسان میں جھڑپیں ہوئیں۔ فوج نے ایک بلڈوزر ضبط کر لیا۔
پیر-3-اکتوبر-2022
دو فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیلی قابض فوج نے آج صبح شمالی رام اللہ میں الجلزون پناہ گزین کیمپ کے قریب گولی مار کر شہید کر دیا۔
بدھ-3-اگست-2022
کل منگل کو حکام نے نوجوان خاتون میسون عرار کو رام اللہ کے قصبے قراوہ بنی زید سے رہا کر دیا۔ انہیں عباس ملیشیا نے چند روز قبل اسپتال پر چھاپے کے دوران اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ اپنے والد کے علاج کے لیے اسپتال میں تھیں۔
جمعہ-29-جولائی-2022
سولہ سالہ فلسطینی نوجوان قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہو گیا۔ یہ واقعہ مغربی کنارے میں جمعہ کے روز ایک تصادم کے دوران پیش آیا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے نوجوان کے شہید ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
منگل-12-جولائی-2022
پیر کی سہ پہر غاصب یہودی آباد کاروں نے رام اللہ کے شمال میں واقع قصبے ترمسعیا کی زمینوں میں زیتون کے سینکڑوں درخت اکھاڑ پھینکے۔
جمعرات-7-جولائی-2022
کل بدھ کو فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے اسرائیلی جیلوں میں قید اور فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں زیر حراست اپنے پیاروں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
جمعرات-16-جون-2022
بُدھ کو رام اللہ (وسطی مقبوضہ مغربی کنارے) میں فوجی عدالت نے سیاسی مخالف نزار بنات کے قاتلوں کے مقدمے کی سماعت 20 جون تک ملتوی کر دی۔
ہفتہ-11-جون-2022
درجنوں فلسطینی جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کی دہشت گردی سے زخمی ہو گئے جب قابض فوج نے احتجاجی مارچ کرنے والے فلسطینیوں کے جلوس پراندھا دھند تشدد شروع کر دیا۔ اس دوران قابض فوج نے ربڑ کی گولیاں داغنا شروع کر دیں، شیلنگ کرنے کے علاوہ اور چھوٹے بموں کا بھی استعمال کیا۔