
غرب اردن اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کا کریک ڈاؤن،گرفتاریاں
اتوار-19-مارچ-2017
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں اور بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے سرچ آپریشن کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
اتوار-19-مارچ-2017
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں اور بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے سرچ آپریشن کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ہفتہ-4-مارچ-2017
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل میں قائم امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے پر غور کے لیے امریکی کانگریس کا ایک اعلیٰ سطحی وفد اسرائیل پہنچا ہے جو اسرائیلی حکام سے اس حوالے سے بات چیت کرے گا۔
جمعرات-2-مارچ-2017
عرب لیگ نے اسرائیلی عدالت کے اس فیصلے کو مسترد کردیا ہے جس میں مسجد اقصیٰ[قبلہ اول] کو یہودیوں کا مقدس مقام قرار دیتے ہوئے اس پر مسلمانوں کے دعوے کو باطل قرار دیا ہے۔ عرب لیگ کاکہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کا قبلہ اول ہے جس پر یہودیوں کا دعویٰ قطعی باطل اور بے بنیاد ہے۔
جمعرات-16-فروری-2017
اسرائیل کی ایک خاتون وزیر نے حال ہی میں مقبوضہ بیت المقدس پر پانچ جون 1967ء کے روز صہیونی فوج کے قبضے کو’بیت المقدس کی آزادی‘ کا دن قرار دینے کی اصطلاح استعمال کی ہے جس پرصہیونی حلقوں کی جانب سے بھی شدید تنقید سامنے آئی ہے۔
جمعہ-10-فروری-2017
اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے لیے مزید ڈیڑھ سو مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔
اتوار-5-فروری-2017
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں قائم ’شعفاط پناہ گزین کیمپ‘ کے اندر ایک چھوٹا فلسطینی صنعتی اور کمرشل زون قائم کرنےکی تجویز کے خلاف یہودی آباد کار متحد ہوگئے ہیں اور انہوں نے ایک پٹیشن کے ذریعے مشترکہ مطالبہ کیا ہے کہ شعفاط کیمپ میں صنعتی زون قائم نہ کیا جائے۔
منگل-31-جنوری-2017
فلسطین کے ممتاز علماء کرام، مذہبی شخصیات اور دانشوروں نے امریکا کی جانب سے اسرائیل میں قائم اپنے سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنےکے اعلان کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان بیت المقدس کو یہودیانے کی صہیونی اور عالمی سازشوں کا حصہ ہے۔
جمعہ-27-جنوری-2017
امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل میں قائم امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اعلان پر عالم اسلام میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
منگل-24-جنوری-2017
امریکی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل میں قائم امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
منگل-24-جنوری-2017
فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں اسرائیل کی جانب سے 566 مکانات کی تعمیر کے اعلان پر عالمی سطح پر شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ جرمن وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں ساڑھے پانچ سو سے زاید مکانات کی تعمیر کا اسرائیلی اعلان بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور کھلم کھلا توہین ہے۔