شنبه 03/می/2025

القدس

القدس میں فلسطینیوں کی لاشوں پر امریکی سفارت خانے کا قیام!

امریکا نے 14 مئی 2018ء کو فلسطین میں صہیونی ریاست کے تابوت میں ایک اور کیل اس وقت ٹھونک دی جب مقبوضہ بیت المقدس کی تاریخی، اسلامی، عرب اور جغرافیائی حیثیت کو نظرانداز کرتے ہوئے وہاں پرامریکی سفارت خانہ قائم کیا گیا۔

ہالینڈ اسرائیل میں سفارت خانہ القدس منتقل نہیں کرے گا

یورپی ملک ہالینڈ نے امریکی حکومت کی اتباع کرتے ہوئے اسرائیل میں قائم اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنےکا اعلان مسترد کر دیا ہے۔

استنبول:’القدس اکنامکس کانفرنس‘ 100 ملین ڈالرفنڈ کے قیام کا اعلان

ترکی کے شہر استنبول میں تین روز تک جاری رہنے والی عالمی القدس اکنامک کانفرنس کے تیسرے روز دفاع القدس کے لیے 10 کروڑ ڈالر پرمشتمل ایک فنڈ کےقیام کا اعلان کیا گیا ہے۔

’النکبہ کی برسی‘ پرامریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی کی تیاری

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتظامیہ نے رواں سال مئی میں امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

گھر میں اسلحہ چھپانے کے الزام میں بیت المقدس سے فلسطینی گرفتار

اسرائیلی پولیس نے جمعہ کے روزمقبوضہ بیت المقدس میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر ایک فلسطینی شہری کو حراست میں لے لیا اور دعویٰ کیا ہے کہ فلسطین شہری کے گھر کے صحن میں چھپایا اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔

عرب حکمران القدس کےدفاع میں مجرمانہ لاپرواہی کے مرتکب

مراکش کی ایک بڑی سیاسی جماعت ’عدل واحسان‘ نے فلسطینی قوم کے ساتھ مکمل ہمدردی اوریکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عرب ملکوں کی حکومتوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

القدس میں اسرائیلی فوج کا گھات لگا کر حملہ، 9 فلسطینی گرفتار

قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی بیت المقدس میں لفتا کے مقام پر گھات لگا کر ایک کارروائی کی جس کے نتیجے میں ایک سابق اسیر سمیت کم سے کم 9 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔

مسلمان حکمرانوں نےالقدس کے معاملے میں کچھ نہیں کیا:امام قبلہ اول

مسجد اقصیٰ کےامام وخطیب الشیخ محمد نے گذشتہ روز قبلہ اول میں نماز جمعہ کےعظیم الشان اجتماع سے خطاب میں بیت المقدس کے معاملے میں عرب اورمسلمان حکمرانوں کے کردار کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان ممالک اور عرب دنیا کے حکمران بیت المقدس کے تحفظ کے لیے ٹھوس حکمت عملی اپناتے تو آج امریکا کو القدس اسرائیل کے حوالے کرنے کی جرات نہ ہوتی۔ عرب اور مسلمان ممالک کی مجرمانہ غفلت کے نتیجے میں دشمن ہم سے القدس چھین رہا ہے۔

القدس کے حوالے سےامریکا کے ہاتھوں ویٹو ہونے والی قراردادیں

گذشتہ سوموارکے روز 18 دسمبرمصر کی جانب سے سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پیش کی گئی۔ اس قرارداد میں بیت المقدس کے دینی، اسلامی، عرب اور فلسطینی تشخص برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا۔ گوکہ اس قرارداد میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کا کوئی ذکر نہیں، ورنہ اقوام متحدہ کے دستور کے مطابق تنازع کا فریق ہونے کی حیثیت سے امریکا رائے شماری میں حصہ نہ لے سکتا اور قرارداد منظور ہوجاتی۔

القدس کا درجہ تبدیل کیا توپورا خطہ تباہی کی لپیٹ میں آجائے گا:پاکستان

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ کشمیر اور فلسطین اقوام متحدہ کے چارٹر پر حل طلب مسئلے ہیں۔ سکیورٹی کونسل کی تمام قراردادوں پر بلا امتیاز عمل درآمد ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر بیت المقدس کے تاریخی دینی،اسلامی اور فلسطینی تشخص کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے نتیجے میں خطے میں بہت بڑی تباہی آسکتی ہے۔