
غزہ کے قریب اسرائیلی ساحلی پرموجود صنعتی فوجی کالونی پر تین راکٹ فائر
بدھ-3-مئی-2023
صہیونی قابض فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ منگل کی صبح شمالی غزہ کی پٹی سے ملحقہ کیبوتز کفار سعد میں تین راکٹ گرے۔
بدھ-3-مئی-2023
صہیونی قابض فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ منگل کی صبح شمالی غزہ کی پٹی سے ملحقہ کیبوتز کفار سعد میں تین راکٹ گرے۔
بدھ-3-مئی-2023
مُنگل کی شام غزہ کی پٹی کے آس پاس کی بستیوں کو نشانہ بنانے والے راکٹ حملوں کے نتیجے میں کم سے کم چھ صہیونی زخمی ہوگئے۔
منگل-2-مئی-2023
اسلامی جہاد کے سرکردہ رہ نما 86 روز کی مسلسل بھوک ہڑتال کے بعد آج منگل کو جام شہادت نوش کرگئے۔ اسلامی جہاد نے خبردار کیا تھا کہ الشیخ عدنان کی زندگی کو نقصان پہچنے کے تمام بھیانک نتائج کا ذمہ دار اسرائیل ہوگا۔
پیر-1-مئی-2023
اسلامی جہاد کے سرکردہ رہ نما الشیخ خضر عدنان کی اسرائیلی جیل میں مسلسل بھوک ہڑتال کو 86 روز ہوچکے ہیں جس کے بعد ان کی حالت مزید خراب ہو رہی ہے۔ دوسری طرف صہیونی جیلر موت و حیات کی کشمکش سےدوچار فلسطینی رہ نما کی رہائی سے مسلسل انکاری ہیں اور اپنی روایتی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں۔
اتوار-23-اپریل-2023
اسلامی جہاد کے سرکردہ رہ نما الشیخ خضر عدنان کی اسرائیلی جیل میں مسلسل بھوک ہڑتال کو 87 روز ہوچکے ہیں جس کے بعد ان کی حالت مزید خراب ہو رہی ہے۔
بدھ-19-اپریل-2023
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگراسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کرنے والے رہنما خضر عدنان کی زندگی کو نقصان پہنچا تو اسرائیل کو اس کی قیمت چکانا ہوگی
جمعرات-30-مارچ-2023
اسرائیلی جیل میں من مانی سزا کے خلاف مسلسل 54 دن سے بھوک ہڑتال کرنے والے اسلامی جہاد موومنٹ کے رہ نما الشیخ خضر عدنان کی طبیعت اچانک بگڑ گئی۔ ان کی طبیعت میں اچانک خرابی کے بعد انہیں کابلان اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
منگل-8-جون-2021
اسرائیل کی سالم فوجی عدالت نے اسلامی جہاد کے زیر حراست رہ نما الشیخ خضر عدنان کی مدت حراست میں مزید 48 گھنٹے کی توسیع کی ہے۔ دوسری طرف الشیخ عدنان مسلسل 10 روز اسے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئےہیں۔
بدھ-6-مارچ-2019
قابض صہیونی جیلوں میں طویل بھوک ہڑتالوں کی وجہ سے مشہور اسلامی جہاد کے رہ نما الشیخ خضر عدنان کو رہا کردیا۔