پنج شنبه 06/فوریه/2025

اسرائیلی پروپیگنڈہ

صحافی نے جلے ہوئے بچے کے جھوٹے اسرائیلی دعوے کی قلعی کھول دی

گزشتہ دو روز کے دوران ایک تصویر سوشل میڈیا پر پھیلائی جارہی ہے جس کے متعلق کہا جارہا ہے کہ یہ ایک اسرائیلی بچے کی جلی ہوئی لاش تھی جسے حماس کے افراد نے اس وقت جلایا جب انہوں نے غزہ کے آس پاس کی اسرائیلی بستیوں پر اچانک حملہ کردیا تھا۔

’مفروضوں اور اوھام پر کھڑی صہیونی ریاست‘

ارض فلسطین پر صہیونی ریاست کا قیام ایک ناسور ہی نہیں بلکہ انسانی تاریخ کا بدترین ظلم ہے۔ دوسری جانب قابض اورغاصب صہیونی اپنے نام نہاد مذہبی دعوئوں اور تلمودی نظریات مسلط کرنے کے لیے اسرائیل کو معاصر تاریخ کی جمہوری ریاست قراردینے کا دعویٰ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

چار کتابیں صہیونی پروپیگنڈے کا نیا مآخذ!

صہیونی ریاست دنیا بھر میں اپنی ساکھ کو بہتربنانے، خود کوجمہوری ریاست کے طور پر پیش کرنے،انسانی حقوق کی علم برداری اور تنازعات کا سارا ملبہ فلسطینیوں پر ڈالنے کے لیے عالمی سطح پر مسلسل پروپیگنڈہ کرتی ہے۔ اس پروپیگنڈے کے لیے صہیونی ریاست کے پاس بے تحاشا وسائل ہیں۔ ذرائع ابلاغ کو استعمال کرنے کےساتھ صہیونی ریاست کے سرکردہ عہدیدار اور وزراء بیرون ملک دوروں پر جاتے ہوئے بعض کتب کو اپنے سامان سفرمیں ضرور شامل کرتے ہیں۔