
اسرائیلی فوج کے ہاتھوں صحافیوں کے قتل کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ
جمعرات-3-نومبر-2016
اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطین میں صحافیوں کے قتل اور صحافتی حقوق کی سنگین پامالیوں کی عالمی سطح پر تحقیقات کے مطالبات میں ایک بار پھر شدت آ گئی ہے۔
جمعرات-3-نومبر-2016
اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطین میں صحافیوں کے قتل اور صحافتی حقوق کی سنگین پامالیوں کی عالمی سطح پر تحقیقات کے مطالبات میں ایک بار پھر شدت آ گئی ہے۔
منگل-25-اکتوبر-2016
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں سعیر کے مقام پر واقع ایک شہید فلسطینی کے خاندان کے مکان پر اسرائیلی فوج نے چھاپہ مارا اور گھر میں خواتین اور بچوں کو زد و کوب کرنے کے ساتھ توڑپھوڑ کی اور آخر میں گھر میں کھڑی گاڑی ضبط کر لی۔
منگل-25-اکتوبر-2016
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں مزید انیس شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ گرفتار کئے گئے شہریوں میں پانچ بچے بھی شامل ہیں۔
جمعہ-21-اکتوبر-2016
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں نعلین کے مقام سے یہودی فوجیوں پر فائرنگ کے الزام میں پانچ فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
اتوار-16-اکتوبر-2016
اسرائیلی عدالت نے فوج کی ہدایت پر شہید فلسطینی مصباح ابو صبیح کی جواں سال بیٹی ایمان ابو صبیح کو مقبوضہ بیت المقدس سے دو ماہ کے لیے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔
جمعرات-13-اکتوبر-2016
قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران ایک فلسطینی خاتون سمیت کم سے کم نو شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
اتوار-9-اکتوبر-2016
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر قابض صہیونی فورسز کی طرف سے کی گئی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہو گئے۔
جمعہ-7-اکتوبر-2016
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں کے بعد قابض فوج کے متعدد ٹینک اور بلڈوزر غزہ سرحد سے کئی سو میٹر اندر تک آئے اور نام نہاد سرنگوں کی تلاش کے لیے فلسطینی شہریوں کی زرعی اراضی میں کھدائی کی۔
جمعرات-6-اکتوبر-2016
قابض اسرائیلی فوج کے جنگی جہازوں نے گذشتہ روز غزہ کی پٹی میں مختلف اہداف پر حملے کیے ہیں جن کے نتیجے میں متعدد مکانات کو نقصان پہنچا ہے تاہم بمباری سے کسی قسم کے جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
بدھ-21-ستمبر-2016
اسرائیلی فوج کے ایک سابق جنرل اور ڈپٹی آرمی چیف جنرل عوزی ڈیان نے ماورائے عدالت فلسطینیوں کے قتل عام کی کھل کرحمایت کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت کو ایسا قانون منظور کرنا چاہیے جس میں فوج اور سیکیورٹی اداروں کو یہ اجازت ہو کہ وہ جس فلسطینی کو اپنے لیے خطرہ محسوس کریں اسے گولیاں مار کر قتل کر دیں۔