چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی فوج

مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑمیں 223 یہودی مسجد اقصیٰ میں داخل

اتوار کے روز اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں سیکڑوں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پردھاوا بولا اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں قبلہ اول کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ دوسری جانب اسرائیل کی انتہا پسند تنظیموں نے یہودی مذہبی تہوار کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ یہودیوں کو قبلہ اول میں لانے کی مہم جاری ہے۔

غرب اردن: اسرائیلی فوج کی بربریت جاری، ایک اور فلسطینی نوجوان شہید

قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اور فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کر دیا ہے۔

فلسطینیوں سے تصادم، اسرائیلی فوجی سمیت چار صہیونی زخمی

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں یہودی آباد کاروں اور فلسطینی شہریوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ایک یہودی خاتون فوجی اہلکار سمیت چار صہیونی زخمی ہوگئے۔

رونن منلیس اسرائیلی فوج کا نیا ترجمان مقرر

قابض صہیونی فوج کے سربراہ جنرل گیڈی آئزنکوٹ نے وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین کی جانب سے منظوری کے بعد رونن منلیس کو فوج کا نیا ترجمان مقرر کیا ہے۔

’جب اسرائیلی فوج نے بم میری جھولی میں ڈال دیا‘

فلسطین کے بچے ہوں یا بوڑھے، قابض صہیونی دشمن کے خلاف ان کے عزم واستقلال، جرات بہادری اور قربانیوں کی مثال پیش کی جاتی ہے۔ انہی مجاھدین میں 75 سالہ کسان عبدالطیف الدمس بھی شامل ہیں جن کی زندگی قربانیوں اور جرات و بہادری سے عبارت ہے۔ وہ پیرانہ سالی کے باوجود آج بھی صہیونی دشمن کے سامنے پورے قد کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کا مجاھدانہ بانکپن اور عزم آج بھی جوان اور توانا ہے۔

اسرائیلی فورسز نے غرب اردن میں فلسطینیوں کی 10 املاک مسمار کر دیں

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طوباس میں اسرائیلی فوج نے طمون قصبے کے قریب الراس الاحمر کے مقام پر فلسطینیوں کی مزید 10 املاک مسمار کردیں۔

اسرائیلی فوج کا کریک ڈاؤن، جنوری میں 590 فلسطینی پابند سلاسل

اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور دوسرے علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق جنوری 2017ء کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہروں میں تلاشی کے دوران 590 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد قید خانوں میں ڈال دیا۔

اسرائیلی فوج کی غزہ کے گرد وسیع پیمانے پر مشقیں جاری

قابض صہیونی فوج کی اتوار کے روز سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے گرد ہفت روزہ فوجی مشقیں شروع جاری ہیں۔ ان مشقوں میں اسرائیلی فوج کے بری اور فضائی دستے حصہ لے رہے ہیں۔اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کے اطراف میں جاری فوجی مشقوں میں صہیونی ریاست کے داخلی محاذ کے گروپ بھی شرکت کررہے ہیں۔ ان جنگی مشقوں میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے فوجیوں کو تیار کیاجائے گا۔اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے گرد شروع ہونے والی فوجی مشقیں پہلے سے تیار کردہ پلان کا حصہ ہیں اوران مشقوں کا مقصد فوج کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے تیار کرنا ہے۔اسرائیلی فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے تک جاری رہنے والی مشقوں کے دوران فوجیوں کو فلسطینی مزاحمت کاروں کی سرحدی دراندازی سے نمٹنے کے مختلف طریقوں سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔خیال رہے کہ غزہ کی پٹی کے اطراف میں جہاں اسرائیلی فوج آج جنگی مشقیں کررہی ہے، سنہ 2014ء کی جنگ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے دیسی ساختہ راکٹوں کے حملوں کانشانہ بن چکی ہے۔ ان راکٹوں میں نمایاں ترین نام’گراڈ’ راکٹ کا ہے جو غزہ کےاطراف میں 40

اسرائیلی فوج کی خونی کارروائی، ایک فلسطینی شہید پانچ زخمی

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں اتوار کے روز فلسطینی شہریوں کی ایک پرامن احتجاجی ریلی پر وحشیانہ فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ سے ایک فلسطینی شہید اور کم سے کم پانچ شہری زخمی ہو گئے۔

فلسطینیوں کی فائرنگ اسرائیلی فوج کے لیے سنگین چیلنج قرار

اسرائیلی فوج کے ایک سینیر عہدیدار نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں فلسطینی شہریوں کی جانب سے اسرائیلی فوج پر فائرنگ کے واقعات سنگین خطرہ اور سب سے بڑا چیلنج ہیں جس سے نمٹنے میں فوج کو مشکلات کا سامنا ہے۔