چهارشنبه 14/می/2025

اسرائیلی جنگی جرائم

امریکا کی طرف سے صہیونی ریاست کے جرائم کی اندھی حمایت جاری

امریکا کی طرف سے قابض صہیونی اور نسل پرست ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی اندھی حمایت کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی تحقیقات کے حوالے سے عالمی فوج داری عدالت کے اعلان کی مخالفت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت کا اسرائیلی جنگی جرائم کے واقعات کی تحقیقات کے کیسز کھولنا ناقابل قبول ہے۔ اس حوالے سے امریکا اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔

غزہ :اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیےعالمی عدالت میں درخواست دائر

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ نے غزہ کی پٹی میں گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کے واقعات کی تحقیقات کے لیے عالمی فوج داری عدالت میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے۔

فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم ضمیر فائونڈیشن نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے جرائم کی آزادانہ تحقیقات کرکے بے گناہ فلسطینیوں کو انصاف دلائے۔

صہیونی جنگی جرائم مزید 20 سال تک سامنے نہ لانے کا اسرائیلی فیصلہ

اسرائیلی ریاست جہاں آئے روز نہتے فلسطینیوں کے خلاف منظم جنگی جرائم کی مرتکب ہے وہیں صہیونی ریاست فلسطینیوں کے خلاف کیے گئے شنیع جرائم کی پردہ پوشی کر رہی ہے۔

فلسطینیوں کے قتل عام کا اعتراف اور جوابی قانونی تقاضے!

سابق اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اعتراف کیا کہ انہوں نے ساڑھے تین منٹ میں 300 فلسطینیوں کو شہید کیا۔

جنگی جرائم کی تحقیقات سے اسرائیلی فرار کے خلاف درخواست

انسانی حقوق کی چار تنظیموں نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں عالمی عدالت سے شکایت کی گئی ہے کہ صہیونی ریاست جنگی جرائم کے الزامات کی تحقیقات کے بجائے مجرمان کو تحفظ دینے اور حقائق کا سامنا کرنے سے راہ فرار اختیار کررہی ہے۔