
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 36 ہزار 479 شہید
پیر-3-جون-2024
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف مزید 4 اجتماعی قتل عام کیے جن کے نتیجے میں 40 فلسطینی شہید اور 150 زخمی ہوئے۔
پیر-3-جون-2024
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف مزید 4 اجتماعی قتل عام کیے جن کے نتیجے میں 40 فلسطینی شہید اور 150 زخمی ہوئے۔
پیر-3-جون-2024
سرکاری میڈیا آفس نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 3500 سے زائد بچے بھوک سے مرنے، خوراک کی کمی، غذائی سپلیمنٹس کی کمی اور امداد کی روک تھام کی پالیسیوں کی وجہ سے موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
پیر-3-جون-2024
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور ’اوچا‘ نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ "غزہ میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں اور اسرائیل کو پٹی میں امدادی امداد کی محفوظ منتقلی کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احترام کرنا چاہیے"۔
اتوار-2-جون-2024
شمالی غزہ کی بلدیات کے لیے ہنگامی کمیٹی کے سربراہ نے اعلان کیا کہ صیہونی قابض فوج نے شمالی غزہ کی بیشتر میونسپلٹیوں میں 50000 مکانات اور نکاسی آب کے نیٹ ورک اور سڑکوں کو بلڈوز کر دیا ہے۔
اتوار-2-جون-2024
چلی کے صدر گیبریل بورچ نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے الزام میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر مقدمے میں جنوبی افریقہ کا ساتھ دے گا۔
اتوار-2-جون-2024
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہ نما اسامہ حمدان نےزور دے کر کہا ہے کہ ان کی جماعت امریکی صدر جو بائیڈن کے جنگ بندی کے حوالے سے اعلان کردہ بیانات کو مثبت انداز میں دیکھتی ہے۔
اتوار-2-جون-2024
فلسطینی کلب برائے امور اسیران نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج عقوبت خانوں اور جیلوں میں قید غزہ کے اسیران میں سے شہداء کی تعداد میں وقت کے ساتھ اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ کلب کا کہنا ہے کہ غزہ سے جبری طور پر اغوا کیے گئے ہزاروں فلسطینیوں کے بارے میں کسی قسم کی معلومات موجود نہیں۔ ان کے بارے میں جو معلومات سامنے آئی ہیں وہ ان پر ہولناک تشدد اور اذیتوں سے قیدیوں کی شہادتوں کی ہیں۔اس سے لگتا ہے کہ صہیونی غاصب فوج غزہ سے جبری اغواء کیے گئے فلسطینیوں کی تعداد ان میں سے دوران حراست تشدد سے شہید ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں معلومات کو چھپا رہا ہے۔
ہفتہ-1-جون-2024
اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جارحیت، ناکہ بندی اورخوراک کے سامان پرعائد پابندیوں کی وجہ سے تیرہ سالہ عبدالقادر السرحی قحط اور فاقوں کی وجہ سے دم توڑ گیا۔
ہفتہ-1-جون-2024
فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ نے کہا ہے کہ اسرائیلیوں کوایک پیغام بھیجا ہے جس میں اس نے زور دیا کہ اسرائیلی دشمن کے قیدیوں کی واپسی جنگ بندی کے بغیر کسی اور طریقے سے ممکن نہیں۔
ہفتہ-1-جون-2024
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ "اسرائیلی" قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف 5 قتل عام کیے، جس کے نتیجے میں مزید 95 فلسطینی شہید اور 350 زخمی ہوئے۔ تمام زخمیوں کو ہسپتالوں میں داخل کیا گیا۔ شہداء اور زخمیوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔