شنبه 03/می/2025

عالمی خبریں

شام اور اسرائیل کے درمیان انقرہ میں بالواسطہ امن مذاکرات

ترکی کی ثالثی میں اسرائیل اور شام کے درمیان ترک دارالحکومت انقرہ میں بالواسطہ بات چیت ہو رہی ہے-

جرمنی میں دوسرے اسرائیل کے قیام کی مہم کا آغاز

ایک اسرائیلی صحافی نے جرمنی میں دوسرے اسرائیل کے قیام کے لئے مہم شروع کر رکھی ہے- اسرائیلی اخبار"ہارٹز" کی حالیہ اشاعت میں جرمن شہر وائیمر کی آرٹ یونیورسٹی کے ماسٹر زڈگری کے طالب علم رونن ایڈلمین کا بیان چھپا ہے

عرب لیگ کا یہودی آبادکاری کے خلاف قرار داد پیش کرنے کا فیصلہ

عرب لیگ نے مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی طرف سے جاری یہودی آبادکاری کو فوری طور پر روکنے کے لیے اقوام متحدہ میں قرار داد پیش کرنے کا فیصلہ کیاہے-

جشن اردن کی تقریبات کے انتظامات صہیونی کمپنی کے ذمہ

اردن میں اسرائیل سے تعلقات کے خلاف مزاحمت کرنے والی کمیٹی نے ’’جشن اردن ‘‘ کی تقریبات کے انتظامات کو صہیونی کمپنی کے حوالے کئے جانے کی مذمت کی ہے -

اسرائیلی سفیر پر حملے کے الزام اردن میں تین افراد کو قید با مشقت کی سزا

اردنی عدالت نے تین شہریوں کو اسرائیلی سفیرپر حملے کی منصوبہ بندی کرنے، اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے لیے فنڈز اور اسلحہ تیار کرنے اور غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے الزام میں تین افراد کو پندرہ پندرہ سال قید با مشقت کی سزا سنائی ہے-

لیبیا کے صدر معمر قذافی کی بارک اوباما پر شدید تنقید

لیبیا کے رہنما معمر قذافی نے ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدواربارک اوباما پرمقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا غیر منقسم دارالحکومت قرار دینے پر تنقید کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ امریکا کا نیا صدر امن پسند شخص ہو گا-

اسرائیل کا مصری ثالثی میں حماس سے مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان

اسرائیل نے مصر کی ثالثی میں حماس کے ساتھ امن مذاکرات کی حمایت کی ہے تاہم مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں فوجوں کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے-

برطانیہ اسرائیل کے خلاف انتہاء پسندی کا مرکز

برطانیہ میں اسرائیل کے سفیر رون پروسر نے کہا کہ برطانیہ اسرائیل کے خلاف انتہاء پسندی کے جذبات کا مرکز بن چکا ہے- ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف انتہاء پسندی کی وکالت کرنے والے عناصر کو ملک کی غالب اکثریت کو ہائی جیک کرنے کی اجازت دی گئی ہے-

لبنان نے امن مذاکرات کیلئے اسرائیلی وزیر اعظم کی پیشکش مسترد کردی

لبنان نے اسرائیلی وزیر اعظم اولمرٹ کی امن مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج متنازعہ علاقے سے اپنی فوج واپس بلائے- حکومت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو انٹرنیشنل قراردادوں کا احترام کرنا چاہیے-

’’شک کی بنیاد پر لوگوں کو قید رکھنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے‘‘

انسانی حقوق کے ایک اعلی سطحی عہدیدار اور برطانوی ماہر قانون مارٹن چینن نے حکومت کے اس قانون پر کڑی نکتہ چینی کی ہے جس کے تحت کسی بھی مشتبہ شخص کو بغیر ثبوت جرم اور مقدمہ چلائے بغیر اٹھائیس سے پینتالیس دن تک پابند سلاسل رکھا جائے گا-