جمعه 09/می/2025

رپورٹس

کیا قطری گرانٹ غزہ کی معیشت کو سہارا دے سکے گی؟

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے عوام کئی ماہ سے اپنے حقوق کے حصول کے لیے خونی تحریک چلا رہے ہیں۔ فلسطینیوں کی تحریک بالآخر رنگ لانے لگی ہے۔ حال ہی میں غزہ کے عوام کے لیے قطر کی طرف سے 15 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی گئی۔

فلسطینی نوجوان کا پناہ گزینوں کو”ڈچ” زبان سکھانے کا مشن!

کہتے ہیں کہ جنگ کے دو چہرے ہوتے ہیں۔ ایک اس کا سیاہ چہرہ ہوتا ہے جو اس کی بربادی، تباہ کاریوں اور خون خرابے کی علامت ہے جب کہ دوسرا وطن سے ھجرت کی صورت میں کامیابیوں کے ذریعے دنیا کے خزانے سمیٹنا اور دنیا کو اپنےعلم وہنر سے فیضاب کرنا ہوتا ہے۔

مسلمانوں کے قبلہ اول کی 500 کیمروں سے جاسوسی!

قابض صہیونی انتظامیہ نے مسجد اقصیٰ کی جاسوسی اور وہاں پرآنے والے نمازیوں پر نظر رکھنے کے لیے نام نہادسیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں وہاں پر سیکڑوں جدید ترین کیمرےاور مواصلاتی آلات نصب کر رکھے ہیں۔

پیسوں لالچ، فلسطینی اتھارٹی اپنے شہریوں کو بلیک میل کرنے لگی!

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے عوام دہری مصیبت کا شکار ہیں۔ انہیں ایک طرف اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ معاشی پابندیوں اور سرحد سے گزرنے پر صہیونی ریاست کی بلیک میلنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو دوسری طرف انہیں فلسطینی اتھارٹی کے حکام بھی بلیک میل کرنے سے باز نہیں آتے۔ یہ سب کچھ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب فلسطینی اتھارٹی نے بھی غزہ کی پٹی کے عوام پر معاشی پابندیاں مسلط کر رکھی ہیں۔

ایک نہتا مجاھد پوری صہیونی ریاست پر بھاری!

آج سے ٹھیک ایک ماہ پیشتر 7 اکتوبر کو فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شمالی علاقےطولکرم سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی نوجوان اشرف نعالوۃ نے سلفیت شہرمیں قائم "برکان" یہودی کالونی میں گھس کر دو یہودی شرپسندوں کو جھنم واصل اور ایک کو زخمی کردیا تھا۔

فلسطینی قصبہ "یہودی آباد کاری” نے جس کا حسن بگاڑ دیا

کبھی یہودی آباد کاری، کبھی عسکری اور سول مقاصد کے لیے فلسطینی اراضی پر قبضے، کہیں بائی سڑکیں اور کہیں دیوار فاصل۔ یہ ہےغرب اردن کے شمالی شہر سلفیت کے نواحی علاقے "الزاویہ" کا مقدر جس کا قدرتی حسن صہیونیوں کی ان چیرہ دستیوں سے برباد ہوگیا۔ اس پر مستزاد یہودیوں‌کے لیے قائم کردہ قبرستان ہے جس کی آڑ میں الزاویہ کے قدرتی حسن پر بلڈوزر چڑھا دیئے گئے۔

’مفروضوں اور اوھام پر کھڑی صہیونی ریاست‘

ارض فلسطین پر صہیونی ریاست کا قیام ایک ناسور ہی نہیں بلکہ انسانی تاریخ کا بدترین ظلم ہے۔ دوسری جانب قابض اورغاصب صہیونی اپنے نام نہاد مذہبی دعوئوں اور تلمودی نظریات مسلط کرنے کے لیے اسرائیل کو معاصر تاریخ کی جمہوری ریاست قراردینے کا دعویٰ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

’فلسطینی اسیرات کی ناموس سے کھیلنا صہیونی جلادوں کا دل پسند مشغلہ‘

اسرائیلی ریاست کی جانب سے فلسطینیوں کو سنگین سزائیں دینے کے لیے قائم کردہ عقوبت خانوں میں جہاں مرد، بوڑھے اور بچے پابند اسلاسل ہیں وہیں ان زندانوں میں بڑی تعداد میں فلسطینی خواتین بھی پابند سلاسل ہیں

"مدرسہ عثمانیہ” مسجد اقصیٰ کی تاریخی یاد گار!

فلسطین کی سرزمین میں اسلام کی عظمت رفتہ کی علامت خلافت عثمانیہ کے دور کی ان گنت نشانیاں موجود ہیں۔ ان میں ایک تاریخی نشانی مسجد اقصیٰ کے پہلو میں آج بھی موجود ہے، جسے مدرسہ عثمانیہ کہا جاتا ہے۔

وقف املاک کی چوری کے خلاف نئی فلسطینی انتفاضہ!

حال ہی میں فلسطین میں ایک چونکا دینے والی خبر سامنے آئی کہ بعض نوسرباز قسم کے عناصر صہیونی دشمن کے سہولت کار بن کر مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن کے تاریخی شہر الخلیل کی اسلامی اوقاف کے زیرانتظام املاک اور اراضی کو چوری چھپے فروخت کر رہے ہیں۔