چهارشنبه 14/می/2025

رپورٹس

اسرائیلی پابندیوں کے باوجود غزہ کی سبزیاں یورپی منڈیوں میں!

فلسطین کا علاقہ غزہ کی پٹی گذشتہ 12 سال سے قابض صہیونی ریاست کی طرف سے مسلط کردہ پابندیوں کا شکار ہے۔ صرف اسرائیل ہی نہیں بلکہ فلسطینی اتھارٹی نے بھی غزہ کے مظلوم عوام کی مصیبتوں میں اضافہ کرنےمیں کوئی کمی نہیں کی ہے۔ ابتر معاشی حالات کےباوجود غزہ کی پٹی کے عوام ایک ایسے بابرکت پیشے سے وابستہ جس نے بہت سے شہریوں کے گھروں‌کے چولہے جلائے رکھنے میں‌ مدد کی ہے۔

وادی اردن کا "عقبہ گائوں” صہیونی توسیع پسندی کی راہ میں رکاوٹ

فلسطین کے وادی اردن کو صہیونی ریاست کی توسیع پسندی کا نیا ہدف سمجھا جاتا ہے مگر اس کے بعض قصبے اور مقامات ایسے ہیں جو صہیونی ریاست کی توسیع پسندی کے پروگرام میں سد راہ بنے ہوئے ہیں۔

فلسطینی اتھارٹی قومی ثقافت کی دشمن بن گئی!

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں کئی تاریخی اور تہذیب وثقافتی اہمیت کے حامل مکانات اور مقامات موجود ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی قومی تشخص کو بچانے میں پہلے بھی ناکام رہی ہے مگر اب فلسطینی اتھارٹی کی مجرمانہ غفلت دو اور دو چار کی طرح واضح ہوگئی ہے۔

"یوشع بن نون” کا ذبحہ خانہ، حقیقت یا افسانہ!

قابض صہیونی فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور القدس میں توسیع پسندی کے مکروہ حربوں کا استعمال جاری ہے۔ فلسطینی اراضی اور اہم مقامات پر قبضے کے لیے یہودی شرپسند طرح طرح کے حربے اور بہانے تراشتے ہیں۔ کہیں تاریخ کو مسخ کیاجاتا ہے اور کہیں دیگر ہتھکنڈے استعمال کیے جاتے ہیں۔

"سیفٹی ایکٹ” فلسطینیوں کی گردنوں پر لٹکتی تلوار!

فلسطینی اتھارٹی نے حال ہی میں ایک نیا قانون منظور کیا جسے "سیفٹی ایکٹ" کا نام دیا گیا۔ یہ نام نہاد قانون فلسطینی عوام کی گردنوں پر ایک نئی تلوار رکھنے کے مترادف ہے۔

"الکرامہ کراسنگ” غرب اردن میں صہیونی فوج کی شکار گاہ

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور اردن کے درمیان آمد ورفت کے لیے "الکرامہ" کراسنگ کو فلسطینی قوم کے لیے ایک سہولت ہونا چاہیے تھا مگر بدقسمتی سے یہ گذرگاہ ایک طرف تو فلسطینیوں کے لیے عذاب بن گئی ہے اور دوسری طرف صہیونی فوج کی شکار گاہ ہے جہاں سے گذرنے والے جس فلسطینی کو اسرائیلی فوج چاہتی ہے حراست میں لے لیتی ہے۔

فلسطینی اتھارٹی بھی معذوروں کے حقوق میں لاپرواہی کی مرتکب

مصطفیٰ قبہاء کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین کے جنوبی قصبے یعبد سے ہے۔ وہ طویل عرصے سے معذور اور خصوصی افراد کے کوٹے سے ملازمت کے حصول کے لیے کوشاں ہیں مگر حالات ان کے حق میں تبدیل نہیں‌ ہوسکے ہیں۔

غرب اردن کے باشندوں کو مقروض کرنے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے؟

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں ان دنوں فلسطینی اتھارٹی کے بنکوں کی جانب سے شہریوں کو قرضوں پر قرض دینے کی خبریں زیادہ مقبول ہو رہی ہیں۔ کیا فلسطینی شہریوں کو قرض میں ڈبونے سے شہری واقعی مستفید ہو رہے ہیں یا اس کا فائدہ کسی اور طاقت کو پہنچ رہا ہے۔ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب عام لوگوں کے پاس نہیں کیونکہ قرض خواہ اس کا جواب دینے سے قاصر ہیں۔

اہالیان غرب اردن پر فلسطینی اتھارٹی کے ظالمانہ حربے!

فلسطینی اتھارٹی مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینیوں پر کئی طرح کی انتقامی اور ظالمانی پالیسیاں مسلط کیے ہوئے ہے۔

تقسیم فلسطین ۔۔۔ صہیونی جرائم کا تسلسل بدستور جاری!

29 نومبر فلسطین کے ساتھ عالمی یکجہتی کا دن منایا جاتا ہے۔ یہ وہ روز سیاہ ہےجس میں اقوام متحدہ نے سنہ 1948ء میں فلسطین کی تقسیم کی قرارداد منظور کی۔ اقوام متحدہ کے فورم پر یہ قرار داد 181 کہلاتی ہے۔