شنبه 10/می/2025

رپورٹس

"غرب اردن” کا الحاق اور اسرائیل کا تاریک مستقبل!!!

اسرائیل میں 9 اپریل کو ہونے والے کنیسٹ کےانتخابات میں ایک بار پھرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے چہتےبنجمن نیتن یاھو نے بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی ہے جس کے بعد آنے والےدنوں میں صہیونی ریاست کی سیاسی صورت حال واضح‌ہوگئی ہے کہ آنے والےدونوں میں حکومت نیتن یاھو، ان کی جماعت لیکوڈ اور دیگر انتہا پسند ہی بنائیں گے۔

"عمر البرغوثی” صہیونی وحشیوں کے سامنے کھڑا کوہ گراں!

فلسطین پر صہیونی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے خلاف جدو جہد کے دوران لازوال قربانیاں دینے والوں میں غرب اردن کے البرغوثی خاندان کی خدمات اور قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

فلسطینی اتھارٹی شہریوں کے ماورائے قانون قتل کی راہ پر!

فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی اداروں کی جانب سے فلسطینی شہریوں کی منظم انداز میں پکڑ دھکڑ تو معمول کا سلسلہ ہے مگر اب فلسطینی اتھارٹی کے یہ نام نہاد قومی محافظ شہریوں کو ماورائے عدالت قتل سے بھی باز نہیں آتے۔

غزہ کے عوام کی غربت اور ماہ صیام کی آمد

ماہ صیام کی آمد آمد ہے اور فلسطین کےعلاقے غزہ کے عوام ایک بار پھر غربت اور سنگین معاشی مسائل کے ہاتھوں مجبور اور بے بس ہیں۔

غزہ میں گیس کے ذخائر اسرائیل کو بیچنےکا سہولت کار کون؟

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں موجود گیس کے ذخائر کے بارے میں اطلاعات پہلے بھی آتی رہی ہیں۔ حال ہی میں قطر سے نشریات پیش کرنے والے 'الجزیرہ' چینل نے ایک رپورٹ نشر کی جس میں مصدقہ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ فلسطینی اتھارٹی کس طرح غزہ کے گیس کے ذخائر نکالنے اور اسرائیل کو فروخت کرنے کے لیے مشکوک معاہدے کر رہی ہے۔

شام میں مریض فلسطینی پناہ گزین زندگی اور موت کی کشمکش میں!

شام میں فلسطینی پناہ گزینوں کو پہلے کیا مشکلات درپیش تھیں خانہ جنگی نے ان کی زندگی کا ہر سکون ان سے چھین لیا ہے ہزاروں کی تعداد میں مریض فلسطینی پناہ گزینوں کو علاج معالجے کی کوئی سہولت میسر نہیں سیکڑوں سرطان جیسے موذی امراض کا شکار ہونے کے باعث زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

مسلمان نوجوانوں کی صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے خلاف عالمی مہم!

ایک طرف خطے کے عرب اور بعض مسلمان مُلک اور حکومتیں صہیونی ریاست کے ساتھ 'تعلقات کی بحالی' کے لیے ہانپی چلی جا رہی ہیں تو دوسری طرف مسلم اور عرب دنیا میں اسرائیل سے دوستی کی کوششیں روکنے کے لیے مہمات بھی جاری ہیں. یہ دونوں کیفیات اور حالات متوازی جاری ہیں.

کیا کفایت شعاری فلسطینی اتھارٹی کو مالی بحران سے بچا لے گی؟

فلسطینی تجزیہ نگاروں کے مطابق فلسطینی اتھارٹی اس وقت اپنی تاریخ کے بدترین مالی بحران سے گزر رہی ہے۔ ہر آنے والے دن فلسطینی اتھارٹی کا مالی بحران مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔

کیا اسرائیلی نسل پرست اور انتہاپسند نیٹ ورک مضبوط ہو رہا ہے؟

کل 9 اپریل کو اسرائیل میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں ایک بار پھر انتہاء پسند اور نسل پرست یہودیوں کو اکثریت حاصل رہی۔ اگرچہ باضابطہ طور پر کامیاب ہونے والی جماعتوں کے نتائج کا حتمی اعلان نہیں کیا گیا مگر قرائن بتاتے ہیں کہ اسرائیل اس وقت انتہا پسند اور نسل پرست یہودی نیٹ ورک کے ہاتھوں میں یرغمال بن چکا ہے۔

فلسطینی پناہ گزین خاتون کی ھجرت کے مصائب کی دلخراش داستان!

"ترکی پہنچنے کے فورا بعد ہم یہ ملک چھوڑ کر یورپ روانہ ہوجائیں گے"۔ یہ الفاظ ام ولید نامی ایک فلسطینی پناہ گزین خاتون کے شوہر کے ہیں جو اکثر اپنی بیوی بچوں سے شام سے ھجرت کی بات کرتے ہوئے یہ الفاظ دہراتا۔