جمعه 09/می/2025

رپورٹس

‘انسداد غیرقانونی لیبر’۔ لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کیلئےآزمائش!

لبنان کی وزارت محنت کی طرف سے 'انسداد غیرقانونی لیبر' سےمتعلق قانون کے نفاذ کے اعلان نے ملک میں موجود فلسطینی پناہ گزینوں کو ایک نئی مشکل میں ڈال دیا ہے۔ پہلے سے معاشی مسائل سے دوچار فلسطینی پناہ گزین ایک نئی آزمائش اور مصیبت کا شکار ہونے والے ہیں۔

‘غیرمجاز تعمیرات’ فلسطینیوں‌کی املاک مسماری کا مکروہ اسرائیلی ہتھکنڈہ!

فلسطینی قوم کے خلاف صہیونی ریاست کی نسل پرستی کے ان گنت دیگر مظاہر میں ایک خوفناک حربہ فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا ہے۔ کوئی دن ایسا نہیں گذرتا جس میں فلسطین میں کہیں نا کہیں غاصب صہیونیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کا کوئی مکان یا کوئی دوسری عمارت'غیرمجاز تعمیر' قرار دے مسمار نہ کی جائے۔ یہ ظالمانہ سلسلہ قیام اسرائیل سے جاری ہے مگر اس میں غیرمعمولی اضافہ سنہ 1967ء کی چھ روزہ جنگ کے بعد دیکھا گیا۔

تعلیم یافتہ بیٹے کی گرفتاری، فلسطینی ماں سے صہیونی انتقام!

حال ہی میں اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم بیرزیت یونیورسٹی پر چھاہے کے دوران ایک نوجوان فلسطینی طالب علم اسامہ حازم الفاخوری کو حراست میں لینے کےبعد پابند سلاسل کیا تو ایک بار پھر فلسطینی عوامی حلقوں میں صہیونی ریاست کے خلاف نفرت اور غم وغصے کی لہر دوڑ گئی۔

معصوم فلسطینی نونہال صہیونی ریاستی دہشت گردی کا آسان ہدف

فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کی منظم دہشت گردی میں کم سن فلسطینی بچوں‌ کو بھی بے دردی کے ساتھ شہید کیے جانے کا وحشیانہ عمل جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ چھ ماہ کے دوران قابض صہیونی فوج نےغزہ کے علاقے میں ریاستی دہشت گردی میں 16 فلسطینی بچوں کو شہید کر دیا۔

غزہ میں سیکیورٹی فورسز کی ہنگامی مشقوں کا پیغام!

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں رواں ہفتے وزارت داخلہ کے ماتحت سیکیورٹی اداروں نے مشقیں شروع کیں۔ ان مشقوں کا مقصد صہیونی دشمن کی طرف سے کسی بھی قسم کی متوقع اور اچانک جارحیت سے نمٹنے کے لیے دفاعی انتظامات اور تیاریاں کرنا ہے۔ یہ مشقیں ایک ایسے وقت میں ہوئیں ہیں جب دوسری جانب قابض دشمن اور فلسطینی مزاحمتی قوتوں کےدرمیان دماغی وار بھی جاری ہے۔

فلسطینی مزاحمت کاروں کی ڈرون ٹیکنالوجی کی صہیونی ریاست پردہشت طاری!

فلسطینی مزاحمت کاروں کی بڑھتی ہوئی دفاعی صلاحیت اور ترقی پذیر ڈرون ٹیکنالوجی نے دنیا بھرسے اسلحہ کے انبار جمع کرنےوالے بزدل صہیونیوں کے دلوں پرخوف اور دہشت طاری کرتے ہوئے ان کی نیندیں حرام کردی ہیں۔ صہیونی ریاست کو اس بات کی حیر اور پریشانی ہےکہ فلسطینی مزاحمت کار بے سروسامانی کے باوجود ڈرون طیاروں جیسی ٹیکنالوجی کہاں سے حاصل کرتے اور یہ طیارے کس طرح تیار کرتے ہیں۔ اس نبوعیت کے ڈرون طیارے تو خطے میں اسرائیل کے علاوہ دوسرے ملکوں کے پاس بھی کم ہی دستیاب ہیں۔

"حد السیف”۔۔۔ مزاحمت کی طاقت نے صہیونی جھوٹ کا پول کھول دیا!

پچھلے سال 11 نومبر کو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس اداروں کی ایک خفیہ کمانڈو کارروائی میں‌ناکامی صہیونی ریاست کےسیکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کے اعصاب پرسوار ہے۔ ہرآنے والے دن اس کارروائی میں صہیونیوں کی شکستوں اور ناکامیوں کا کوئی نیا پول کھلتا اور صہیونی سیکیورٹی ادارے احساس شرمندگی میں ڈوب جاتے ہیں۔

اسرائیل اپنے جرائم کے ریکارڈ پر پردہ ڈال کر قانون سے فرار کیوں ؟

فلسطین میں صہیونی ریاست کےقیام نا مسعود کے71 سال گذرچکے ہیں۔ یہ اکہتر برس صہیونیوں کی سفاکیت، بے رحمی، دہشت گردی اور حیوانیت کے ان گنت واقعات سے بھری پڑی ہے۔ صہیونی ریاست کےان ریاستی جرائم اور دہشت گردی کے واقعات کا ایک دبستان موجود ہےمگر صہیونی اپنے جرائم پر جزوی یا کلی طورپر پردہ ڈال کر اپنے ہی بنائے ہوئے قانون سے راہ فرار اختیار کررہا ہے۔

قرآن کی تعلیم وتدریس کے’جرم’ میں قید فلسطینی دوشیزہ آلاءکی حالت زار

فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں سیاسی بنیادوں پر پابند سلاسل فلسطینیوں میں آلاء احمد بشیر نامی ایک معلمہ قرآن بھی شامل ہیں جن کا قصور صرف قرآن پاک کی تعلیم وتدریس قرار پایا ہے۔

‘سرنگیں’ قبلہ اول کی بنیادیں‌ کمزور کرنے کا خطرناک صہیونی ہتھکنڈا!

مسجد اقصیٰ کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے لیے سرگرم عالمی صہیونی لابی، صہیونی ریاست اور انتہا پسند یہودی گروپ دن رات اپنے مذموم مقاصد کو آگےبڑھا رہے ہیں۔ مسجد اقصیٰ کی بنیادیں کھوکھلی کرنے کے لیے صہیونیوں کے ہاتھ میں دیگر حربوں‌کے ساتھ مسجد کی بنیادوں تلے سرنگیں کھودنے کا ہتھکنڈہ بھی شامل ہے۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کی بنیادوں تلے اب تک 15 سرنگیں کھودی جا چکی ہیں۔ سرنگوں کا یہ جال جہاں‌پرانے بیت المقدس کی تاریخی دیواروں کے لیے خطرناک ہے وہیں مسجد اقصیٰ‌کے لیے بھی ایک سنگین خطرہ بن چکا ہے۔ ان سرنگوں‌کے نتیجے میں مسجد اقصیٰ اور پرانے بیت المقدس کی دیواریں جزوی یا کلی طورپر منہدم ہوسکتی ہیں اور ایسا کسی بھی وقت ممکن ہے۔مسجد اقصیٰ کے جنوب میں‌واقع سلوان ٹائون میں‌حال ہی میں یہودیوں‌نے ایک نئی سرنگ کاافتتاح کیا۔اس سرنگ کے بعد مسجد اقصیٰ کی جنوبی دیوار ہوا میں معلق ہوچکی ہے اور اس کے نیچے کوئی سہارا نہیں‌ رہا ہے۔ یہ خلاء کسی بھی وقت دیوار کے انہدام کا موجب بن سکتا ہے۔ کھدائیوں کا یہ سلسلہ نیا نہیں بلکہ برسوں سے جاری ہے اور ان سرنگوں کی کھدائی کا مقصد مسجد اقصیٰ کی بنیادیں