دوشنبه 05/می/2025

رپورٹس

‘میں بے قصور ہوں، میری لیے دعا کرنا’

'مجھے چھوڑ دو' یہ الفاظ ایک ایسی فلسطینی دو شیزہ کے ہیں جسے حال ہی میں قابض صہیونی فوج نے اس کے گھر سے وحشیانہ چھاپے کے دوران حراست میں لیا۔

مشروط فنڈنگ۔ کیا یورپی یونین اسرائیل کے دبائو میں آگئی؟

یورپی ہائی کمیشن نے اچانک اعلان کیا ہے کہ فلسطینی علاقوں میں تعمیرو ترقی کے شعبوں کے لیے دی جانے والی امداد کو 'دہشت گردی اور اسرائیل کے خلاف استعمال نہ ہونے کی ضمانت' ملنے کی شرط پر ہی دی جائے گی۔ یہ ایک ایسا اعلان اور اقدام ہے جو اس سے قبل یورپی یونین کی طرف سے پیش نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس طرح کی کوئی ضمانت طلب کی گئی ہے۔

سال 2019ء شہری آزادیوں کی پامالیوں کا سال!

وسط دسمبر 2019ء کو فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم محمد اشتیہ جو 8 ماہ سے فلسطینی وزیراعظم ہیں نے دعویٰ کیا کہ غرب اردن میں آزادی اظہار رائے کی مکمل آزادی حاصل ہے اور شہریوں کو بنیادی آزادیوں کی مکمل ضمانت دی گئی ہے۔ نیز یہ کہ کسی فلسطینی کو سیاسی بنیادوں پر حراست میں نہیں لیا گیا'۔

قبرص میں جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والی بس ضبط

قبرص کے سیکیورٹی حکام نے جمعرات کے روز ایک بس قبضے میں لینے کے ساتھ تین مشتبہ جاسوسوں کو حراست میں لیا ہے جن پر جدید مواصلاتی آلات سے لیس بس کے ذریعے اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

اسماعیل ھنیہ کے بیرون ملک دورے کے اغراض ومقاصد

اسلامی تحریک مزاحمت'حماس' کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ جماعت کے اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ کثیر غیرملکی دورے پر ہیں۔ وہ دو ہفتے قبل غزہ سے مصر گئے جہاں سے ترکی اور وہاں سے قطر پہنچے ہیں۔

‘اسرائیل کو ٹرمپ جیسا وفادار امریکی صدر نہیں ملے گا’

امریکا کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسا صدر امریکیوں کے لیے تو کوئی خاص اہمیت نہیں رکھتا مگر ٹرمپ صہیونی ریاست کے لیے جتنے مفید ثابت ہوئے ہیں اسرائیل کو امریکی تاریخ میں ایسا سخی، مخلص اور وفا دار دوست نہیں لگے۔ یہ امریکا کی بد بختی اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی خوش قسمتی ہے کہ اسے ٹرمپ جیسا عالمی لیڈر ملا ہے جو اسرائیل کے لیے بہت کچھ اور فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے میں صہیونی ریاست کا شراکت دار اور ساجھی ہے۔

اسرائیل سنہ 2020ء میں القدس میں کیا کرنے جا رہا ہے؟

کچھ عرصہ پیشتر فلسطین اور بیرون ملک کی مختلف تنظیمیں قابض صہیونی ریاست کے القدس شہر، بیت المقدس کے باشندوں اور مسجد اقصیٰ کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم میں اضافے کی بار بار تنبیہ کررہی تھی۔ یہ تنبیہ اس وقت کی جا رہی تھی جب پورے بیت المقدس کو یہودیانے، اس کے تاریخی معالم وآثار کو مٹانے اور القدس کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کے لیے اسرائیل دن رات سازشیں کرہا تھا۔

حماس کے 32 سالہ سفر کے اہم سنگ ہائے میل!

14 دسمبر 1987ء کو قائم ہونے والی اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' اپنے سفر کے 32 ویں سال میں داخل ہوگئی ہے۔ حماس اس وقت اپنے قیام کی 32 ویں سالگرہ اس عزم کے ساتھ منا رہی ہے کہ تحریک آزادی فلسطین کے لیے مسلح جہاد اور مزاحمت کا سفر جاری رکھا جائے گا۔

ٹرمپ کی آشیر باد سے فلسطینی اراضی کا منظم سرقہ

حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے فلسطین میں یہودی آباد کاری کی حمایت پرمبنی بیان کو سال 2019ء کے فلسطین کے حوالے سے اہم ترین واقعات میں شمار کیا جا رہا ہے۔

‘صہیونی فوجی نے پہلے دھمکی دی پھر آنکھ پر گولی ماری’

'بغیر آواز کے گولی آئی اور اس نے میری آنکھ تلف کردی۔ مجھے اس وقت سخت دکھ اور محرومی کا احساس ہوا جب ڈاکٹروں نے کہا کہ میں آنکھ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے مجھ سے جدا ہوگئی ہے۔ قابض اسرائیلی نشانہ باز فوجی نے چھ فاصلے پر کھڑ ہو کردھمکی دی کہ وہ میری آنکھ پرگولی مارے گا اور اگلےلمحے اس نے میری آنکھ پر گولی مار دی'۔