یکشنبه 17/نوامبر/2024

رپورٹس

مسجد اقصیٰ پر ایک بار پھر ‘اسٹیٹس کو’ مسلط کرنے کی صہیونی کوشش

مسلمانوں کے قبلہ اول کی غاصب اور ناپاک صہیونیوں کے ہاتھوں بے حرمتی کی منظم اور مکروہ مہم بدستور جاری ہے۔ اس مہم کو صہیونی ریاست کی سرکاری سرپرستی حاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہودی انتہا پسند گروپ بالخصوص'ہیکل سلیمانی کی پرچارج تنظیموں کے اتحاد' کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پردھاووں کے ساتھ اسرائیلی ریاست حرم قدسی اور مسجد اقصیٰ پراپنا اسٹیٹس کو مسلط کرنے اور قبلہ اول کے حوالے سے تاریخی معاہدوں اور بنیادی اصولوں کو پامال کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

لوٹ مار فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے کا مکروہ صہیونی ہتھکنڈہ

قابض صہیونی فوج کی فلسطینی شہریوں کے خلاف جاری ریاستی دہشت گردی کے دوران نہ صرف فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے بلکہ بے گناہ فلسطینیوں کےگھروں میں گھس کر قیمتی سامان اور نقدی وزیورات کی لوٹ مار کی مہم بھی اپنے عروج پر ہے۔

‘اونروا’ نے فلسطینی ریڈیو کے عملے کی امیدیں خاک میں ملادیں!

فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود اور ان کی کفالت کی ذمہ دار اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی 'اونروا' کے بعض ظالمانہ اور غیر منصفانہ اقدامات کےنتیجے میں فلسطینی پناہ گزینوں کو سخت مایوسی کاسامنا کرنا پڑا ہے۔

اسرائیل میں فلسطینی مزدوروں کی بڑھتی اموات کا ذمہ دار کون؟

اٹھائیس نومبر 2019ء کو اسرائیلی فوج نے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقے کے قریب الخلیل شہرکے جنوب میں 'ترقومیا' چوکی پر فلسطینی شہری محمد نواجعہ کو اسرائیلی فوج کی ایک جیپ نے دانستہ طور پرروند ڈالا۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں بلکہ نواجعہ کی شہادت سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی مزدوروں کی شہادتوں کے بڑھتے واقعات کی ایک نئی کڑی ہے۔

سیاسی، قانونی محاذوں پرناکامی، نیتن یاھو بند گلی میں پھنس چکے!

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو گذشتہ کچھ عرصے سے سیاسی اور قانونی محاذوں پر مسلسل ناکامیوں کا سامنا ہے۔ نیتن یاھو طویل سیاسی کیریئرجس میں وہ فلسطین۔ عرب کشمکش کو صہیونی ریاست کے حق میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہونے کے باوجود اس وقت مشکل سے دوچار ہیں۔

‘فلسطینی دو شیزہ جس نےصہیونی جیلروں کا گھمنڈ خاک میں ملا دیا’

اندرون فلسطین کے علاقے کفر قاسم سے تعلق رکھنے والی 25 سالہ فلسطینی اسیرہ اور طالبہ شاتیلا ابوعیادہ نے عقوبت خانے میں پابند سلاسل ہونے کے باوجود انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرکے صہیونی جیلروں کا گھمنڈ خاک میں ملا دیا۔

‘منشیات’ ۔۔ فلسطینی نسل تباہ کرنے خوفناک صہیونی سازش

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور دوسرے فلسطینی علاقوں میں تیزی کے ساتھ پھیلتے منشیات کے ناسور کے پیچھے صہیونی ریاست کی ایک منظم سازش کار فرما ہے۔

سامی ابو دیاک شہید جس کی آخری خواہش بھی پوری نہ ہوسکی!

'میری زندگی کے لمحات پورے ہونے کو ہیں۔ میری حیات مستعار کے لیل ونہار پورے ہوچکے ہیں۔ میں اس وقت بہ ظاہر ایک اسپتال میں ہوں مگرمیرے ہاتھوں میں ہتھکڑی اور پائوں میں بیڑیاں ہیں۔ جیلروں کی پوری کوشش اور خواہش کہ قیدی ان کے سامنے زندگی کی بازی ہار دیں۔ وہ ہماری تکالیف اور مصائب پرلذت اور لطف حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میں ہر زندہ ضمیر انسان سے مخاطب ہوں۔ میں اپنی زندگی کے آخری لمحات میں جی رہا ہوں۔ میری خواہش اورآخری تمنا ہے کہ میں اپنی ماں کی گود میں جان جان آفریں کے سپرد کروں۔ میری موت کے وقت میرے اہل خانہ، عزیز اقارب اور دوست احباب میرے پاس ہوں اور میں اپنے پیاروں کی موجودگی میں اپنی جان دوں'۔

اسیر فلسطینی کے بچے جو اپنے والد سے ملاقات کو ترس گئے!

'میرے بچے مجھ سے ہر روز یہ استفسار کرتے ہیں کہ ہمارے والد کہاں ہیں اور ہم ان سے کیوں نہیں مل سکتے؟، میں انہیں ہر بار یہ کہہ کر خاموش کرا دیتی ہوں کہ وہ جلد ہی تمہارے درمیان ہوں گے۔ یہ کم سن ذہن کیا جانیں کہ ان کے والد صہیونی ریاست کے زندانوں میں کس طرح کے ظلم وبربریت کا سامنا کررہےہیں'۔

بیت المقدس میں فلسطینی اداروں کی بندش کے پس پردہ مذموم مقاصد

قابض صہیونی ریاست نے مقبوضہ بیت المقدس کی اسلامی، عرب اور فلسطینی شناخت مٹانے کے لیے طرح طرح کے حربے استعمال کرنا شروع کر رکھے ہیں۔ حال ہی میں صہیونی ریاست نے بیت المقدس میں قائم کئی فلسطینی تعلیمی اور ابلاغی اداروں کو بند کردیا۔ فی الحال یہ بندش چھ ماہ کے لیے ہے مگر اس گھنائونی اقدام کے پس پردہ اصل مقصد بیت المقدس کو یہودیانے کی سازشوں کو آگے بڑھانا اور شہر کے اسلامی ، عرب اور فلسطینی تشخص کو مٹانا ہے۔