یکشنبه 17/نوامبر/2024

رپورٹس

اسیر فلسطینی نونہالوں سے صہیونی زندانوں میں غیرانسانی برتائو

قابض صہیونی ریاست کے زندانوں میں قید فلسطینی بچوں کو صہیونی ریاست اپنے منظم جرائم کو طول دینے کے لیے ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرتی ہے۔

‘ھدیٰ غالیہ’ کی لرزہ خیز اور فکر آموز داستان

یہ 9 جون نہ 2006ء کا واقعہ ہے کہ 10 سالہ 'ھدیٰ غالیہ' اپنے والدین، بہن بھائیوں اور دیگر اقارب کے ہمراہ غزہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے ساحل کے قریب کھیل کود میں مصروف تھی۔ بعض بچے سمندر میں نہا رہے تھے اور کچھ باہر ریت پرکھیل رہے تھے۔

صہیونی حکام کی فلسطینی صحافیوں کی آنکھیں پھوڑنے کی مکروہ پالیسی

صہیونی حکام کی طرف سے فلسطینی صحافیوں کے خلاف انتقامی حربوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ چند مہینوں سے فلسطینی صحافیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے انتقامی حربوں میں غیرمعمولی اضافہ سامنے آیا ہے۔

فلسطینی قیدی پر صہیونی جلادوں کا انسانیت سوز تشدد

اسرائیلی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا لا متناہی سلسلہ جاری ہے اور روزمرہ کی بنیاد پر اسرائیلی عقوبت گاہوں پر فلسطینیوں دی جانے والی اذیتیوں کے ہولناک مظاہر سامنے آ رہے ہیں۔

غرب اردن میں ڈکیت گینگ کا راج، اتھارٹی بے بس!

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے مغربی کنارے میں کہنے کو فلسطینی اتھارٹی کی ملیشیائوں کی بڑی تعداد موجود دن رات شہروں اور قصبوں میں گشت کرتی ہے مگر اس کے باوجود غرب اردن میں لاقونیت کا راج ہے۔ شہریوں کے گھروں میں لوٹ مار کے ساتھ ساتھ بنکوں اور تجارتی مراکز میں کھلے عام لوٹ مار اور ڈکیتیاں جاری ہیں۔

‘فجر عظیم’ فلسطینی مقدسات کے دفاع کی منفرد فلسطینی مہم

فلسطینی مقدسات کے خلاف صہیونی ریاست کی ریشہ دوانیوں کے جلومیں مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں نے ایک منفرد مہم شروع کی ہے۔ اس منفرد مہم میں فلسطینی مردو زن، بچے، بوڑھے اور ہرطبقے کے فلسطینی پیش پیش ہیں۔ وہ بندوق اور گولی سے مسلح تو نہیں مگر عظیم الشان ارادے، عزم استقامت اور ایمان کے جذبے سے ضرور لیس اور لبریز تھے۔

غرب اردن میں محافظ ہی ڈاکو بن گئے!

فلسطین کے دریائے اُردن کے مقبوضہ مغربی کنارے میں جہاں ایک طرف فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی عمل داری ہے اور دوسری طرف اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ مگر صہیونی فوج اور عباس ملیشیا کے ہوتے ہوئے فلسطینیوں کی جان ومال غیر محفوظ ہیں۔

اسرائیل کی کیڑے مار اسپرے فلسطینی زراعت کے لیے ‘زہرقاتل’

فلسطین کے محاصرہ زدہ علاقے 'غزہ کی پٹی' کے جنوبی شہرخان یونس کی دوسری طرف نہ صرف صہیونی فوج کا قبضہ ہے بلکہ اسرائیلی حکام اور فوج سرحد کے قریب کیڑے مار اسپرے کے چھڑکائو کرتی ہے۔ اس اسپرے کا صہیونی فوج کو کوئی فائدہ ہو یا نہ ہو مگر فلسطینی کسانوں کی فصلوں کے لیے یہ زہرقاتل ثابت ہوتا ہے۔ اس نام نہاد اسپرے کے نتیجے میں فلسطینیوں کی کھیتوں میں کھڑی فصلیں تباہ وبرباد ہوجاتی ہیں۔

فلسطینی زراعت تباہ اور اراضی غصب کرنے کا صہیونی حربہ

'ہمارے ساتھ کوئی بھی کھڑا نہیں۔ وادی اردن کے فلسطینی باشندوں کے صبرو استقامت اور معاونت کی تمام باتیں اور دعوے بے بنیاد ہیں۔ ہم سنتے ہیں کہ وادی اردن کے فلسطینی باشندوں کی ہرممکن مدد کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مگرہم یہ باتیں صرف سنتے ہیں مگران پرعمل درآمد نہیں دیکھتے۔ہر کسان اور کاشت کار میدان میں بغیر کسی سہارے کھڑے ہیں اور سب بے یارو مدد گار ہیں'۔

صہیونی ریاست فلسطینیوں کی تمنائوں کا خون کیسے کرتے ہیں؟

جس طرح صہیونی زندانوں میں قید فلسطینیوں کو پابند سلاسل کیا جانا اہل فلسطین کے لیے دکھ اور پریشانی کا باعث ہوتی ہے۔ اسی طرح جیلوں سے رہائی بھی اسیران کے اہل خانہ اوران کے بیوی بچوں کے لیے خوشی کا ایک موقع ہوتا ہے۔ مگرصہیونی دشمن فلسطینیوں کو اپنے پیاروں کی رہائی کی خوشی سے محروم کرکے انہیں صدمے سے دوچار کرنے کے مذموم ہتھکنڈے اپنانے کواپنا پسندیدہ مشغلہ سمجھتے ہیں۔