شنبه 03/می/2025

رپورٹس

امریکا میں‌ صدر کی تبدیلی سے فلسطینیوں‌کو کیا توقعات وابستہ ہیں؟

امریکا میں تین نومبر کو منعقد ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن کی کامیابی کے بعد دنیا بھر کی طرح فلسطینی بھی امریکی انتخابات کے نتائج پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ فلسطینی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ امریکا کی کئی سالوں سے چلی آرہی اسرائیل کی طرف داری پر مبنی تاریخ میں ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی انتخابات میں کامیابی اور ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست سے کوئی زیادہ فرق پڑتا دکھائی نہیں دیتا۔

مکانات مسماری فلسطینیوں کو ھجرت پرمجبور کرنے کا اسرائیلی ہتھکنڈہ

فلسطینی قوم کو قابض اورغاصب صہیونی ریاست کی طرف سے کے انواع کے مظالم کا سامنا ہے۔ انہی مظالم میں ایک شکل ان کے گھروں ‌کی جبری مسماری اور غیرقانونی قرار دے کر فلسطینیوں پرعرصہ حیات تنگ کرنا ہے۔ جب سے عرب ممالک کی اسرائیل کے ساتھ دوستی کی مہم شروع ہوئی ہے فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کی مہم بھی شدید تر ہوگئی ہے۔

امریکی پسپائی اور عرب اور اسرائیلی اسٹریٹجک آپشنز کے مخمصے!

بیروت میں قائم ایک تھینک ٹینک 'الزیتونا اسٹڈیز سینٹراینڈ کنسلٹینسی' کے محقق پروفیسر ولید عبدالحئی نے حال ہی میں مشرق وسطیٰ کے بدلتے منظر نامے بالخصوص امریکی موقف کی پسپائی اور عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ استوار ہوتے تعلقات کے حوالے سے ایک مقالہ شایع کیا گیا ہے۔

مجرمانہ عالمی غفلت کے نتیجے میں فلسطین میں صحافت پابند سلاسل

مقبوضہ فلسطین میں قابض صہیونی افواج اور قابض ریاست کے دیگر سیکیورٹی ادارے ریاستی پالیسی پرعمل درآمد کرتے ہوئے اہل صحافت اور اس مقدس پیشے پرآئے روز نئی قدغنیں عاید کر رہے ہیں۔

اسرائیل۔عرب معاہدہ: مسجد اقصیٰ‌ پر صہیونی تسلط کی راہ ہموار

مسجد اقصیٰ اور حرم قدسی پر یہودی آباد کاروں کے دھاووں کے جلو میں ان دنوں عرب ملکوں سے آئے اسرائیل نواز عناصر کی بڑی تعداد کو بھی مسجد اقصیٰ میں آتے جاتے دیکھا گیا ہے۔

منیرہ النجار ‘آن لائن تدریس’ کی دنیا میں فلسطینی سفیر

فلسطین میں کرونا کی وبا نے شعبہ تعلیم کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ کرونا کی وبا کے دوران جہاں طلبا اور تدریسی عملے کو ہمہ نوع مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وہیں ایک فلسطینی معلمہ نے آن لائن تدریس کا طریقہ اپنا کر اس میدان میں فلسطینی سفیر کا کردار ادا کیا ہے۔

صہیونی زندانوں میں قید مائوں کا دُکھ جن کے بچے ان سے چھین لیے گئے

اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل پانچ ہزار سے زاید فلسطینیوں میں چالیس سے زائد خواتین بھی قید ہیں۔ ان میں 15 خواتین چھوٹے چھوٹے بچوں کی مائیں ہیں جو صہیونی عقوبت خانوں میں قید کیے جانے کے نتیجے میں اپنے بچوں سے دور کردی گئی ہیں۔

فیس بک کے بعد ‘ٹویٹر’ پر بھی فلسطینی اکائونٹس کی بندش

بدقسمتی سے سماجی رابطوں کی بین الاقوامی شہرت یافتہ اور مقبول ویب سائٹس اور پلیٹ فارم ایسے ملکوں اور لوگوں کی ملکیت میں قائم ہیں جو بہ ظاہر آزادی اظہار، انسانی حقوق کی حمایت اور انسانی مساوات کا دعویٰ تو کرتے ہیں مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔

زیتون چننا … اسرائیلی جرائم کو بے نقاب کرنے والا موسم

اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کار مغربی کنارے میں سیکڑوں درخت تباہ ، فصلیں چوری ، اور کسانوں کو ان کی زمین تک رسائی سے روک کر فلسطینی کسانوں کو ہراساں کررہے ہی ۔ فصلوں کے موسموں خصوصا زیتون کے موسم کے دوران اس طرح کے حملوں کی تعدد بڑھ جاتی ہے۔

کفر قاسم میں فلسطینیوں کا بے دریغ قتل عام، زخم 64 سال بعد بھی تازہ

فلسطین کی ایک صدی بالخصوص سنہ 1948ء میں صہیونی ریاست کے ارض فلسطین میں قیام کے بعد ارض مقدس نہتے فلسطینیوں کے خون سے رنگین دکھائی دیتی ہے۔ خاص طور پر سنہ 1948ء کو قیام اسرائیل کے بعد فلسطینیوں ‌کے قتل عام کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ آج تک جاری ہے۔