جمعه 02/می/2025

رپورٹس

ناکہ بندی اور کرونا کے تباہ کن اثرات میں محصورین غزہ کا سال 2020ء

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی اڑھائی ملین کے قریب انسانی آبادی گذشتہ 14 سال سے اسرائیلی ریاست کی منظم ناکہ بندی اور محاصرے میں ہے۔ ایک طرف آئے روز غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگیں ہیں اور دوسری طرف اسرائیل کی مسلط کردہ ناکہ بندی ہے۔ رہی سہی کسر کرونا کی وبا نے نکال دی ہے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کی مشترکہ عسکری مشقوں میں دشمن کے لیے پیغام

فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے غزہ کی پٹی میں ‌مشترکہ مشقیں شروع کی ہیں۔ 'رکن الشدید' کے عنوان سے شروع کی گئی مشقوں میں پہلی بار غزہ کی عسکری تنظیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

مراکش کا دورہ کرنے والا اسرائیلی لیڈر بن شبات ایک جنگی مجرم

اسرائیلی ریاست کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے والے عرب ممالک میں مراکش کا چھٹا اور رواں سال کے دوران اسرائیل سے معاہدے کرنے والوں میں چوتھا نمبر ہے۔

سال 2020ء فلسطین کے حوالے سے امریکی کردار مایوس کن سال

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت اپنا بوریا بستر گول کرنے کی تیاریوں میں ہیں اور وہ وائٹ ہائوس میں چند دن کے مہمان رہ گئے ہیں مگر انہوں ‌نے اپنے چار سالہ دور اقتدار میں امریکا میں ایک ایسی سیاسی میراث چھوڑی ہے جسے تاریخی طور پر فلسطینی قوم کے لیے انتہائی مایوس کن اور صہیونیوں کے لیے بہت زیادہ حوصلہ افزا سمجھی جاتی ہے۔

بیت المقدس سے بے دخلی کا ثابت قدمی سے مقابلہ کرنے والا فلسطینی

مقبوضہ بیت المقدس سے آنے والی روز مرہ خبروں میں عموما یہ خبریں آتی ہیں کہ اسرائیلی حکام نے آج فلاں فلسطینی کو قبلہ اول اور القدس سے نکال دیا، آج فلاں کے قبلہ اول میں نماز کی ادائی پر اتنے عرصے کے لیے پابندی لگا دی۔

‘یونٹ 669’ اسرائیلی فوج کےایلیٹ اسکوائر کا ایک ضلع!

اگر حساب اور ریاض کی زبان میں دیکھا جائے تو اسرائیلی فوج کی ایلیٹ کلاس کے چار اضلاع میں یونٹ 669 کو ایک اہم ضلع اور زاویہ کا درجہ حاصل ہے۔

اسرائیل کے ساتھ عرب حکمرانوں کی ‘نارملائزیشن’ پر عرب اقوام کی مخالفت

ایک کہاوت مشہور ہے ک آپ گھوڑے کو پانی کے پاس لے جاسکتے ہیں مگر اسے پانی پینے پرمجبور نہیں ‌کرسکتے'۔ یہ کہاوت عرب حکمرانوں اور ان کی عوام پر کافی حد تک صادق آتی ہے۔ عرب حکمران اپنے سیاسی مفادات اور سیاسی اقتدار کی بقا کے لیے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی مہم چلا رہے ہیں اور وہ اپنے ان مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے عوام کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی طرف گھیسٹ رہے ہیں مگر یہ حکمران عوام کو اسرائیل کے قریب تو لے جاسکتے ہیں مگر قابض ریاست کے حوالے سے ان کے دلوں میں ہمدردی پیدا نہیں ‌کر سکتے۔

حماس کا 33 واں یوم تاسیس، کام کی ترجیحات اور تنازع کا مستقبل

اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' اپنا 33 واں یوم تاسیس منا رہی ہے۔ جماعت کا یہ یوم تاسیس ایک ایسے وقت میں منایا جا رہا ہے جب کہ جماعت اپنے اصولوں، فلسطینی قوم کے حقوق، مزاحمت اور آزادی کی جدو جہد پر پوری طرح کار بند ہے۔

جنگی جرائم کے باوجود اسرائیل عالمی قوانین سے بالاتر کیوں؟

قابض "اسرائیل" بطور ریاست خود کو بین الاقوامی قوانین اور عالمی انسانی حقوق معاہدوں اوران کی دفعات سے بالاتر سمجھتی ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ صہیونی ریاست کو امریکی انتظامیہ کی مکمل اور غیر مشروط حمایت حاصل ہے۔سنہ 2020 میں بھی مقبوضہ فلسطین میں جنگی جرائم اور بین الاقوامی جرائم کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

کیا مراکش نے صحارا کے بدلے بیت المقدس کا سودا کر لیا؟

رواں سال اگست کے بعد مراکش اسرائیل کو تسلیم کرنے اور صہیونی ریاست کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کا اعلان کرنے والا چوتھا عرب ملک ہے۔