شنبه 16/نوامبر/2024

رپورٹس

امریکی پسپائی اور عرب اور اسرائیلی اسٹریٹجک آپشنز کے مخمصے!

بیروت میں قائم ایک تھینک ٹینک 'الزیتونا اسٹڈیز سینٹراینڈ کنسلٹینسی' کے محقق پروفیسر ولید عبدالحئی نے حال ہی میں مشرق وسطیٰ کے بدلتے منظر نامے بالخصوص امریکی موقف کی پسپائی اور عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ استوار ہوتے تعلقات کے حوالے سے ایک مقالہ شایع کیا گیا ہے۔

مجرمانہ عالمی غفلت کے نتیجے میں فلسطین میں صحافت پابند سلاسل

مقبوضہ فلسطین میں قابض صہیونی افواج اور قابض ریاست کے دیگر سیکیورٹی ادارے ریاستی پالیسی پرعمل درآمد کرتے ہوئے اہل صحافت اور اس مقدس پیشے پرآئے روز نئی قدغنیں عاید کر رہے ہیں۔

اسرائیل۔عرب معاہدہ: مسجد اقصیٰ‌ پر صہیونی تسلط کی راہ ہموار

مسجد اقصیٰ اور حرم قدسی پر یہودی آباد کاروں کے دھاووں کے جلو میں ان دنوں عرب ملکوں سے آئے اسرائیل نواز عناصر کی بڑی تعداد کو بھی مسجد اقصیٰ میں آتے جاتے دیکھا گیا ہے۔

منیرہ النجار ‘آن لائن تدریس’ کی دنیا میں فلسطینی سفیر

فلسطین میں کرونا کی وبا نے شعبہ تعلیم کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ کرونا کی وبا کے دوران جہاں طلبا اور تدریسی عملے کو ہمہ نوع مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وہیں ایک فلسطینی معلمہ نے آن لائن تدریس کا طریقہ اپنا کر اس میدان میں فلسطینی سفیر کا کردار ادا کیا ہے۔

صہیونی زندانوں میں قید مائوں کا دُکھ جن کے بچے ان سے چھین لیے گئے

اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل پانچ ہزار سے زاید فلسطینیوں میں چالیس سے زائد خواتین بھی قید ہیں۔ ان میں 15 خواتین چھوٹے چھوٹے بچوں کی مائیں ہیں جو صہیونی عقوبت خانوں میں قید کیے جانے کے نتیجے میں اپنے بچوں سے دور کردی گئی ہیں۔

فیس بک کے بعد ‘ٹویٹر’ پر بھی فلسطینی اکائونٹس کی بندش

بدقسمتی سے سماجی رابطوں کی بین الاقوامی شہرت یافتہ اور مقبول ویب سائٹس اور پلیٹ فارم ایسے ملکوں اور لوگوں کی ملکیت میں قائم ہیں جو بہ ظاہر آزادی اظہار، انسانی حقوق کی حمایت اور انسانی مساوات کا دعویٰ تو کرتے ہیں مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔

زیتون چننا … اسرائیلی جرائم کو بے نقاب کرنے والا موسم

اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کار مغربی کنارے میں سیکڑوں درخت تباہ ، فصلیں چوری ، اور کسانوں کو ان کی زمین تک رسائی سے روک کر فلسطینی کسانوں کو ہراساں کررہے ہی ۔ فصلوں کے موسموں خصوصا زیتون کے موسم کے دوران اس طرح کے حملوں کی تعدد بڑھ جاتی ہے۔

کفر قاسم میں فلسطینیوں کا بے دریغ قتل عام، زخم 64 سال بعد بھی تازہ

فلسطین کی ایک صدی بالخصوص سنہ 1948ء میں صہیونی ریاست کے ارض فلسطین میں قیام کے بعد ارض مقدس نہتے فلسطینیوں کے خون سے رنگین دکھائی دیتی ہے۔ خاص طور پر سنہ 1948ء کو قیام اسرائیل کے بعد فلسطینیوں ‌کے قتل عام کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ آج تک جاری ہے۔

کفر قاسم میں فلسطینیوں کا بے دریغ قتل عام، زخم 64 سال بعد بھی تازہ

صہیونی جرائم پیشہ اور قاتل گینگ کےہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے منظم قتل عام کے ان گنت واقعات میں 'کفر قاسم' میں قتل عام کا واقعہ بھی شامل ہے۔ اس واقعے کی المناک اور دردناک یادیں‌ آج بھی تازہ ہیں اور شاید صدیوں یہ زخم مندمل نہیں‌ ہوپائیں گے۔

عرب حکمرانوں کی اسرائیل سے دوستی کے پیچھے اقتدار چھن جانے کا خوف

اسرائیل کو تسلیم کرنے اور صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کے بعد بحرین اور صہیونی ریاست کے درمیان فضائی سروس کا آغاز ہوگیا ہے مگر مبصرین کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست اور بحرین کے درمیان فضائی سروس کا فائدہ بحرین کو نہیں بلکہ اس سے واحد مستفید صرف صہیونی ریاست ہوگی۔