جمعه 15/نوامبر/2024

رپورٹس

اسرائیلی عوام کا فوج پہ اعتماد ختم ہو گیا

گزشتہ برس کی لبنان اسرائیل جنگ نے اسرائیلی فوج اور عوام میں ایک خلیج حائل کردی ہے- عبرانی اخبار’’ہارٹز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق لبنان جنگ کے بعد اسرائیلی عوام کا فوج سے اعتماد اٹھ گیا ہے- اخبار کے تحت کیے گئے ایک عوامی سروے

عباس اولمرٹ ملاقات کے باوجود مغربی کنارے کو یہودیانے کے عمل میں تیزی

اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ اور فلسطینی صدر محمود عباس کے درمیان حال ہی میں ایک اور ملاقات ہوئی ہے- دونوں رہنمائوں کے درمیان مسئلے کے تصفیہ کے حوالے سے گفتگو ہوئی - اسرائیل سے سہولتیں حاصل کرنے کے لئے محمود عباس

اسرائیلی حکام فلسطینی اسیروں کو رمضان کی برکات سے محروم کر رہے ہیں

رمضان المبارک کے نزول سے ہی جہاں اسرائیلی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل اسیروں کی عبادت وریاضت کی طرف رحجان بڑھ جاتا ہے وہیں اسرائیلی جیلروں کی جانب سے قیدیوں کو مزید مشکلات سے دورچار کرنے

فلسطینی جمہوری عمل پر شب خون کی داستان

غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں جمہوری عمل پر شب خون مارے جانے کی داستان صدارتی اتھارٹی اور سرکاری میڈیا کا کردار بیان کئے جانے کے بغیر ادھوری ہے- اسلامی تحریک مزاحمت (حماس )نے

فلسطینی امن وامان کی تاراجی اور امریکی صہیونی سازش

فلسطین میں امن وامان کو خراب کرنیوالے وہ عوامل جن کا آغاز سال 2006ء میں ہوا تھا15 مئی 2007ء کو اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے، اس دوران امریکی صہیونی گٹھ جوڑ نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی

فلسطینی دیہات کی طویل جدوجہد کا ثمر

ایک چھوٹے سے فلسطینی دیہات کو اڑھائی سال کی جدوجہد کا پھل مل گیا - بلعین 18سو افراد پر مشتمل ایک فلسطینی دیہات ہے - اس کے رہائشی پر امن تھے – لیکن آ ج سے اڑھائی سال قبل متنازعہ دیوار کی تعمیر کی

لبنان جنگ نے اسرائیلی دھاک ختم کردی

اسرائیل کے 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں موجودعرب شہریوں نے اسرائیل کو ایک قابل شکست اور کمزور ریاست قرار دیا ہے- فلسطین میں ’’عریبک ریسرچ سینٹر

محمود عباس کے فیصلوں پر فلسطینی اسلامی جہاد کی تنقید

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس ) کے اہم سیاسی راہنما خدر حبیب نے فتح کے لیڈروں اور کارکنان کی طرف سے جمعہ کی نماز بڑی بڑی عوامی جگہوں پر اداکرنے پر اصرار کے طرز عمل کی شدید مذمت کی ہے - غزہ کی پٹی میں فلسطینی مقتدرہ

اسرائیل کی بیرون فلسطین،حماس، اسلامی جہاد کے دفاتر کو بموں سے اڑانے کی دھمکی

عرب اور یورپی ممالک نے اسرائیل کی جانب سے دی جانے والی یہ دھمکی ان عرب ممالک تک پہنچا دی ہے جن ممالک میں حماس اور اسلامی جہاد تحریک نے اپنے دفاتر قائم کررکھے ہیں، اسرائیل کا مطالبہ ہے کہ