پنج شنبه 01/می/2025

رپورٹس

اسرائیلی قیادت کے بحران سے مزاحمت کے راستے کو تقویت ملے گی

مرکزاطلاعات فلسطین نے اپنی ویب سائٹ پر اسرائیل کی قیادت کے بحران اور وزیراعظم ایہوداولمرٹ کے اسیکنڈلزکے فلسطینی حالات پر پڑنے والے اثرات کے متعلق سروے کیا-

اہل غزہ کی یومیہ آمدن صرف ڈیڑھ ڈالر رہ گئی

عالمی بینک نے غزہ کی پٹی پر مسلط اسرائیلی معاشی ناکہ بندی کے باعث زندگی کے مفلوج ہونے پرسخت تشویش کا اظہار کیا ہے-

فلسطینیوں سے امن ممکن نہیں: اسرائیلیوں کی رائے:

تازہ ترین سروے رپورٹ کے مطابق اسرائیلی عوام کی اکثریت کے خیال میں مستقبل قریب میں فلسطینیوں سے قیام امن ممکن نہیں ہے- تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار معاریف نے سروے رپورٹ کے نتائج جاری کیے ہیں-

ہزاروں فلسطینی طلبہ کا مستقبل تاریک کرنے کی سازش

اسرائیلی حکومت الخلیل شہر میں اسلامی رفاہی اداروں کے سٹورز تباہ کرنے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد اب اسلامی خیراتی اداروں کے زیر انتظام سکول بند کرنے کی کارروائی شروع کرنے والی ہے، جس سے ہزاروں یتیم اور مستحق طلبہ کا مستقبل تاریک ہو جانے کا خطرہ ہے-

حماس کی فوجی طاقت کسی خود مختار مملکت کے مساوی ہو چکی

غزہ کی حکمران حماس تیزی سے اپنی فوجی صلاحیت میں بہتری پیدا کررہی ہے اور وہ اپنے میزائلوں کے ساتھ مزید لاکھوں اسرائیلی شہریوں کے لیے خطرہ بن سکتی ہے-

اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، دو ہفتوں میں27 شہید،250 گرفتار

قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطین میں ریاستی دہشت گردی کے دوران رواں ماہ کے پہلے نصف میں ستائیس فلسطینی شہید کر دیے گئے-

52 فیصداسرائیلی ملک سے بھاگنے پر تیار :سروے رپورٹ

اسرائیلی شہریوں کی اکثریت ملک چھوڑنے پر تیارہے- سروے رپورٹ کے مطابق 52 فیصد اسرائیلی دوسرے ملک میں رہائش پذیر ہونے کو بعید ازامکان نہیں قرار دیتے-

اسرائیلی ٹارچر سیلوں میں بچوں کی تعداد تین سو پچاس تک پہنچ گئی

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے ’’مرکز برائے انسانی حقوق‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں اسیر بچوں کی تعداد ساڑھے تین سو سے زائد ہوگئی ہے-

فلسطینیوں کی دربدری کے 60 سال

جمعرات کو اسرائیل اپنے قیام کی ساٹھ ویں سالگرہ منارہا ہے مگر عرب مسلمان جو اس کی آبادی کا بیس فیصد سے زائد ہیں ان تقریبات میں شریک نہیں ہوں گے اس ملک میں رہنے والے دس لاکھ تیس ہزار سے زائد مسلمان یہودیوں کے مقابلے میں پسماندہ اور غریب ہیں-

اسرائیل اور فلسطین میں عوام کی اکثریت قیام امن کی خواہاں

اسرائیل اور فلسطین میں ایک طرف جہاں انتہا پسند یہ سمجھتے ہیں کہ وقت ان کے ساتھ ہے ، وہیں دونوں طرف ایسی اکثریت بھی ہے ، جو پس میں لڑنے کے بجائے ‘‘قیام امن’’ کے لئے مل کر لڑنا چاہتی ہے-