پنج شنبه 01/می/2025

رپورٹس

بیت المقدس کی بطور عرب ثقافتی دارالحکومت تاج پوشی

بیت المقدس کو سال 2009ء کے لیے عرب ثقافتی دارالحکومت قرا ردیئے جانے کے بعد تقریبات کی تیاری کا آغاز کردیا گیاہے -

مسئلہ فلسطین کا ’’یک ریاستی‘‘ حل

Peace Now نامی ایک اسرائیلی این جی او نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں یہ انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ اکتوبر میں جب صدر جارج بش نے اناپولس میں امن مذاکرات کانفرنس منعقد کی تھی اس وقت سے مشرقی یروشلم میں جو تعمیراتی ٹینڈرز جاری ہوئے وہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 38 فیصد زیادہ ہیں-

"فلسطینی سرنگیں، اسرائیلی فوج کا قبرستان بن سکتی ہیں”

اسلامی تحریک مزحمت (حماس) کے ساتھ معاہدہ جنگ بندی کے بعد اب اسرائیل کو یہ فکر کھائے جارہی ہے وہ حماس کے زیر اتنظام عسکری ونگ القسام بریگیڈ کو ما بعد جنگ بندی حملوں کی تیاریوں سے کیسے روکے

جنگی جنون کا اظہار

امریکیوں کے جنگی جنون کا ایک اظہار اسرائیل بھی ہے- اس کا قیام درحقیقت ان انتہاء پسند عیسائیوں کی کوششوں سے عمل میں آیا جو مخصوص نظریات پر یقین رکھتے ہیں-

فلسطینی وزارت اوقاف میں کرپشن کے واقعات

مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی وزارت اوقاف نے کرپشن کے متعد واقعات کا انکشاف کیا ہے جس میں وزارت اوقاف کے ملازمین ملوث ہیں جن میں سے متعد افراد زیر تفتیش لایا جاچکا ہے-

مسجد اقصی کی بے حرمتی کے واقعات عروج پر

انتہاء پسند یہودیوں کی جانب سے بیت المقدس میں اسلامی مقدسات کے تقدس کو پامال کرنے کی کارروائیاں عروج پر ہیں- یہودی جماعتوں نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ارکان سینکڑوں مرتبہ اسرائیلی افواج کی نگرانی میں مسجد اقصی میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں-

حماس کو ختم کرنے کے لئے اسرائیلی فلسطینی تعاون

مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی سیکورٹی فورسز کے کمانڈر دیاب علی کے وہ بیانات جس میں فلسطینی عوام کی جدوجہد کا مذاق اڑایا گیا

القدس کو یہودیانے کے لیے صہیونی سازشوں کی چشم کشا رپورٹ

قابض یہودیوں کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیت کا رنگ دینے، قبلہ اول کو شہید کرنے کے لیے اس کی بنیادیں کھوکھلی کرنے اور القدس کے اصلی باشندوں کو ملک بدر کرنے کی سازشیں خطرناک حدود میں داخل ہوچکی ہیں-

انتقاضہ کے دوران 4845 فلسطینی شہید

انسانی حقوق کی رپورٹ کے مطابق تحریک انتفاضہ کے دوران 4845 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں-

دس برسوں میں یہودی آبادکاری میں دگنی ہوچکی ہیں

یلائیڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ یروشلم (اے آر آئی جے) کی تیار کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1996ء اور 2007ء کے دوران مغربی کنارے میں یہودی آبادکاریوں میں پچاسی فیصد اضافہ ہوا ہے-