جمعه 15/نوامبر/2024

رپورٹس

’قطر میں فٹ بال کپ اسرائیلیوں سے نفرت کی علامت بن چکا‘

عبرانی چینل 12 کے نامہ نگار اوہاد حمو کا کہنا ہے کہ "عرب عوام کی اکثریت یہاں [قطر میں] ہماری موجودگی کو پسند نہیں کرتی حالانکہ ہمارے ملک [اسرائیل] کے چار عرب ممالک کے ساتھ معمول کے تعلقات قائم ہیں اور ہم نے ان کے ساتھ معاہدے کررکھے ہیں۔

یہودی آباد کاری سے تاریخی مقام مسافریطا خطرے سے دوچار

غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے جنوب میں واقع مسافر یطا ولیج کونسل نے ایک خطرناک صورتحال سے خبردار کیا ہے جس سے المصفر اراضی کے دسیوں ہزار دونم کے اسرائیلی قبضے میں جانے کا خطرہ لاحق ہے۔ قابض حکام فلسطینیوں سے ان کی قیمتی اراضی غصب کرنے اورفلسطینی آبادی کو بے دخل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

مذہبی یہودیوں کی "نیٹزہ یہودا” بٹالین "مذہب” کی آڑ میں جرم

حریدی برادری اور اسرائیلی وزارت دفاع کے درمیان بھرپور تعاون جاری ہے۔ اس تعاون کا عملی نتیجہ "نیتزہ یہودا" نامی ایک بٹالین ہے جس کا نام حالیہ دنوں میں فلسطینیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر ہونے والے جرائم کی وجہ سے زیادہ عام ہوا ہے۔

امریکا کو فلسطینی اتھارٹی کے سقوط کا خدشہ

فلسطینی اتھارٹی کے اداروں کے خاتمے کے بارے میں "اسرائیل" کو امریکا کے انتباہات اور فلسطینی اتھارٹی کے ممکنہ سقوط کے بارے میں امریکی خدشات بے جا نہیں۔ امریکا کو یہ خدشہ لاحق ہے کہ اگر فلسطینی اتھارٹی کا سقوط ہوتا ہے تو اس کے خطے کی سیاست اورسلامتی دونوں پرتباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔

فلسطینیوں نے ڈیٹا کے تبادلے کے لیے یورپی ۔ صیہونی معاہدہ مسترد کردیا

صہیونی قابض ریاست اور یورپی کمیشن کے درمیان یورپی یونین اور قابض حکومت فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام سمیت ڈیٹا کے تبادلے کے معاہدے کی منظوری کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کے بارے میں مغربی پریس کے انکشاف نے بڑے پیمانے پر فلسطینیوں اور انسانی حقوق کےاداروں کے غصے کو جنم دیا ہے۔ فلسطینی اور انسانی حقوق کے حلقوں کی طرف سے ڈیٹا کے تبالے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔

لبنان کے الجلیل فلسطینی پناہ گزین کیمپ 23 حفاظ قرآن سے مزین

لبنان کے شہر بعلبک میں قائم الجلیل پناہ گزین کیمپ ایک تحفیظ القرآن سینٹر میں 23 نئے حفاظ کرام کی دستار بندی کی گئی۔ کتاب اللہ کے حفظ کی سعادت حاصل کرنے والوں میں طلبا اور طالبات دونوں شامل ہیں۔ حفاظ کرام کی دستار بندی کی اس خوبصورت تقریب علمائے کرام، سرکردہ فلسطینی اور مقامی لبنانی شخصیات نے شرکت کی اور قرآن پاک حفظ کرنے والے طلبا اور طالبات کو مبارک باد پیش کی۔

کیا "اسرائیلی لیڈر” بین الاقوامی انصاف کے شکنجے میں آنے والے ہیں؟

اسرائیل کا قانونی خلاف ورزیوں کا ریکارڈ اتنا گہرا ہے کہ دنیا اب مقبوضہ فلسطین میں آبادکاری کی کارروائیوں، قتل و غارت، یہودیت اور زمینی غصب اور لوگوں کے خلاف نسلی امتیاز کے بارے میں خاموش نہیں رہ سکتی۔

’اسرائیل کا بادشاہ ’نیتن یاہو‘ایک بار پھر آرہا ہے‘

ایک بار پھر "نیتن یاہو" کو قابض اسرائیلی ریاست کے بادشاہ کا تاج پہنایا گیا ہے۔ چند روز قبل کنیسیٹ کے انتخابات میں اپنے دائیں بازو کے بلاک کی کامیابی کے بعد اسرائیل کے بڑھتے ہوئے دائیں بازو کے سیاسی منظر نامے کے درمیان نیتن یاھو ایک بار پھر تخت نشین ہونے والے ہیں۔ نیتن یاھو کی آمد کے ساتھ ہی فلسطینیوں کے ساتھ کسی ممکنہ امن معاہدے کی تمام امیدیں بھی دم توڑ گئی ہیں۔

’اسرائیل کا بادشاہ ’نیتن یاہو‘ایک بار پھر آرہا ہے‘

ایک بار پھر "نیتن یاہو" کو قابض اسرائیلی ریاست کے بادشاہ کا تاج پہنایا گیا ہے۔ چند روز قبل کنیسیٹ کے انتخابات میں اپنے دائیں بازو کے بلاک کی کامیابی کے بعد اسرائیل کے بڑھتے ہوئے دائیں بازو کے سیاسی منظر نامے کے درمیان نیتن یاھو ایک بار پھر تخت نشین ہونے والے ہیں۔ نیتن یاھو کی آمد کے ساتھ ہی فلسطینیوں کے ساتھ کسی ممکنہ امن معاہدے کی تمام امیدیں بھی دم توڑ گئی ہیں۔

فلسطین میں پانی کا بحران، حقوق غصب، پانی کی مسلسل چوری جاری

میٹھا پانی زندگی اور اور زندہ لوگوں کی رگوں میں دوڑتا خون ہے۔کسی بھی مہذب ترقی اور صحت مند ماحولیاتی نظام کی بنیاد پانی ہے اور کسی بھی معاشرے میں افراد کے لیے ضروری پانی کی مقدار میں کمی ایک حقیقی تباہی کا باعث بنتی ہے۔ بعض اوقات پانی کی دستیابی یا کمی زندگی اور موت کا مسئلہ بن جاتی ہےاقوام متحدہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ صاف پانی کا حق ایک ناقابل تنسیخ انسانی حق ہے۔