غزہ کے معصوم فلسطینیوں پر منظم نسل کشی کے 400 دن کیسے گذرے؟
جمعرات-14-نومبر-2024
غزہ پر اسرائیلی جنگی جرائم
جمعرات-14-نومبر-2024
غزہ پر اسرائیلی جنگی جرائم
بدھ-13-نومبر-2024
اردن کے ساتھ تجارتی راہداری کی بندش سے فلسطینی معیشت کو 270 ملین ڈالر کا نقصان
جمعرات-7-نومبر-2024
اسرائیلی میڈیا میں سخت سنسرشپ ، ڈس انفارمیشن اور حقائق چھپانے کے باوجود، اہم صہیونی وزیر بیزلیل سموٹریچ کا خطاب کے دوران شہدا کو یاد کر کے آبدیدہ ہونا اس بات کا غماز ہے کہ اسرائیلی فوج بڑے نقصانات سے دوچار ہے، جس کا محض ایک چھوٹا سا حصہ ظاہر کیاجاتا ہے۔
منگل-5-نومبر-2024
غزہ میں تباہی اور بربادی کے کھنڈروں پر ایسے بھیانک واقعات بکھرے پڑے ہیں کہ ان میں سے ہرایک کی المناک داستان تباہی اور صدموں کا اپنا قصہ سناتی ہے۔
بدھ-30-اکتوبر-2024
صیہونی قابض فوج نے ایک بار پھر صحافیوں کو اپنا ہدف بنایا ہے۔ تازہ ترین پیش رفت میں قابض فوج نے اپنے ترجمان "اویخائی ادرعی "کے ذریعے غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کی کوریج کے لیے کام کرنے والے فلسطینی صحافیوں کے خلاف اشتعال انگیزی شروع کردی۔
پیر-28-اکتوبر-2024
شمالی غزہ کے واحد جزوی طور پر فعال کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ نے اپنے بیٹے کی شہادت اورغزہ میں نہتے فلسطینیوں کے بے رحمی کے ساتھ جاری قتل عام پر گہرے رنج وغم اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔
منگل-22-اکتوبر-2024
ایک امریکی رپورٹ میں غزہ سے واپس آنے والے ہزاروں اسرائیلی فوجیوں کی نفسیاتی اور دماغی صحت کی خرابیوں اور بعد از صدمے سے متعلق تناؤ جیسے مسائل کا انکشاف کیا ہے۔ اس تناؤ کے باعث کئی فوجیوں کی جانب سے کشی کی کوشش کا انکشاف کیا گیا ہے۔
پیر-21-اکتوبر-2024
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نےایک ویڈیو کلپ میں جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ رہ نما یحییٰ السنوار کے ساتھ حالیہ لڑائی میں دشمن فوجیوں کے ساتھ جھڑپ اور ان میں سے ایک فوجی کے زخمی ہونے کی تفصیلات دکھائی گئی ہیں۔
جمعرات-17-اکتوبر-2024
امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ نے بدھ کے روزکہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں صحت کے کارکنوں کی شہادتیں جنہوں نے "خوفناکی" کا دستاویزی ثبوت پیش کیا ہےجو گذشتہ ہفتے شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں سامنے آئی ہے وہ "سچ" ہیں۔ رپورٹ پر تنقید اسرائیل کے حامیوں کی طرف سے ثبوت پر مبنی نہیں ہے.
پیر-16-ستمبر-2024
قابض اسرائیل میں وسیع پیمانے پر سرگرمیاں رکھنے والی عالمی کمپنی انٹیل کو درپیش شدید بحران کے اثرات سے اسرائیلی ٹیکنالوجی کے شعبے اور عمومی طور پر معیشت پر خوف کا غلبہ ہے، کیونکہ یہ شعبہ کمپنی کی فیکٹریوں کو بند کرنے اور بھاری سرمایہ کاری کو روکنے کے اثرات کا اندازہ لگا رہا ہے۔ گذشتہ برس سات اکتوبر کے بعد انٹل کی اسرائیل میں سرگرمیوں پر گہرا اثر پڑا ہے۔