جنگ عظیم دوم میں ناکارہ بم تباہ کرنے کی تیاری
پیر-26-دسمبر-2016
جرمنی میں دوسری عالمی جنگ کے دوران ناکارہ رہنے والے 1.8 ٹن وزنی بم کو ناکارہ بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
پیر-26-دسمبر-2016
جرمنی میں دوسری عالمی جنگ کے دوران ناکارہ رہنے والے 1.8 ٹن وزنی بم کو ناکارہ بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اتوار-25-دسمبر-2016
اس وقت دنیا بھرمیں انٹرنیٹ کی فراہمی کے لیے مختلف کمپنیاں تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولیات کی فراہمی کا دعویٰ کرتی ہیں۔ اس باب میں جنوبی کوریا کا شمار تیز رفتار انٹرنیٹ میں پہلے نمبر پر ہو رہا ہے۔
ہفتہ-24-دسمبر-2016
خُشک میوہ جات کا موسم سرما کے ساتھ چولی دامن کا ساتھ ہے۔ سردیوں کے آتے ہی بازاروں میں ہمہ نوع خشک میوہ جات کی بھرمار ہوتی ہے۔ ہر رنگ، کیفیات ، ذائقوں اور طبی فواید کے حامل پھلوں میں ایک نام ’شاہ بلوط‘ کا بھی ہے۔ یہ پھل اسم با مسمیٰ ہے اور خشک میوہ جات میں اسے پھلوں کا بادشاہ سمجھا جاتا ہے۔
جمعہ-23-دسمبر-2016
سعودی عرب کی شمالی سرحد ان دنوں سخت ترین سردی کی لپیٹ میں ہے جہاں کئی سرحدی علاقوں بارش کے ساتھ ساتھ برف باری ہوئی ہے۔ شمالی سرحدی علاقوں میں برف باری سے کئی علاقوں نے سفید چادر اوڑھ لی۔
جمعرات-22-دسمبر-2016
سبزیاں، پھل اور غذایت سے بھرپور اشیاء جہاں انسانی صحت کے لیے بہت مفید اور امراض سے نجات کا بہترین ذریعہ ہیں مگر بعض ایسی اشیاء بھی موجود ہیں جن کے کھانے سے انسانی صحت پرمثبت کے بجائے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
بدھ-21-دسمبر-2016
فضائی آلودگی میں ویسے تو بہت سے ممالک پیش پیش ہیں مگر چین کا ایک شہر دنیا بھر میں فضائی آلودگی میں دنیا کے دوسرے شہروں سے 100 گنا زیادہ آلودہ ہے۔
پیر-19-دسمبر-2016
آج تک ’کاش کہ جوانی واپس آجاتی‘ جیسی نہ پوری ہونے والی تمنا کا احساس تو سنتے رہے ہیں مگر سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بڑھاپا اور اس کے ساتھ آنے والی تکالیف ختم ہوسکتی ہیں اور جوانی کا دور واپس آسکتا ہے۔
اتوار-18-دسمبر-2016
’دولت کو لات مارنے‘ کا محاورہ سننے کو ملتا ہے مگر چین میں ایک 28 سالہ امیر زادے نے اپنے والد کی اربوں ڈالر کی جائیداد کا وارث نہ بننے کا اعلان کرکے حقیقی معنوں میں دولت کی اس عظیم شہنشاہت کو پاؤں کی ٹھوکر مار کر ایک نئی مثال قائم کی ہے۔
جمعہ-16-دسمبر-2016
ٹیکنالوجی کی نئی اشیاء بالخصوص الیکٹرونکس اور موبائل اسمارٹ فون ہماری روز مرہ کی زندگی کا بنیادی جزو بن چکے ہیں۔ گوکہ اسمارٹ فون اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز نے روز مرہ زندگی میں سہولیات اورآسانیاں بھی پیدا کی ہیں مگر الیکٹرونکس کے آلات اور موبائل ٹیکنالوجی نے بچوں کی سوچ اور مصروفیات بھی بدل دی ہیں۔
جمعرات-15-دسمبر-2016
گذشتہ اپریل میں خلائی سائنسدانوں نے ایک نئے خلائی تحقیقاتی پروگرام پر کام شروع کیا تھا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہےوہ اس نئے پروگرام کے تحت لیزر کی مدد سے تیار کی گئی ایسی مشینیں خلا میں بھیج سکتے ہیں جو روشنی کی رفتار سے بھی پانچ چوتھائی رفتار کے ساتھ خلاء میں سفر کرسکیں گی۔