پنج شنبه 01/می/2025

دھنک

ماہ صیام میں دانتوں کی صحت کا خیال کیسےرکھیں؟

ماہ صیام کے دوران روزہ داروں کو اپنے دانتوں کے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دانتوں کو برش نہ کرنے کے نتیجے میں منہ میں بدبو کا پیدا ہونا فطری امر ہے۔ عموماً کھانا کھاتے ہوئے روٹی کے ذرات دانوں کے درمیان پھنس جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ روٹی کی ایک تہہ دانتوں پر جم جاتی ہے جس سے منہ میں بدبو پیدا ہوتی ہے۔ اس سے دانتوں کی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔

اسٹڈی کے4 گھنٹے بعد ورزش حافظے کے لیے مفید!

ہالینڈ میں ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ مطالعہ کرنے کے چار گھنٹے بعد جسمانی ورزش حافظے کے لیے انتہائی مفید ہے اور اس سے دماغ تازہ دم ہونے کی وجہ سے چیزیں یاد رکھنے میں سہولت رہتی ہے۔

سحری کھانا کیوں ضروری ہے؟

ماہ صیام میں سحری اور افطاری کھانا کھانے کے دو مخصوص اوقات ہیں مگر بعض لوگ افطاری کی طرح سحری کا خاص اہتمام نہیں کرتے۔ سحری کے وقت کھانا کھانا نہ صرف طبی اعتبار سے ضروری ہے بلکہ یہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت کے عین مطابق ہے۔ بخاری شریف کی ایک روایت ہے کہ آپ نے فرمایا’’سحری لازمی کیا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہے‘‘۔

کافی سرطان کا موجب نہیں:ماہرین

عالمی ادارہ صحت کے زیراہتمام سرطان پرتحقیق کرنے والی بین الاقومی ایجنسی نے کافی کے کینسر کے موجب قرار دیے جانے سے متعلق سابقہ وارننگ واپس لیتے ہوئے کہا ہے کہ 1 ہزار افراد پر کافی کا استعمال کیا گیا مگران میں کینسر کا کوئی شبہ نہیں ہوا ہے۔ اس لیے یہ تاثر درست نہیں کہ کافی کینسر کا موجب بن سکتی ہے۔

سافٹ ویئر کی مدد سے کینسر کی تشخیص کی تیاری

کمپیوٹر سافٹ ویئر تیار کرنے والی ایک بین الاقوامی کمپنی نے ایک ایسا فٹ ویئر تیار کرنے کی کوششیں شروع کی ہیں، جس کی مدد سے انٹرنیٹ کے ذریعے کوئی بھی صارف کینسرکے مرض کی تشخیص کر سکے گا۔

چھ چیزیں جنہیں منہ میں ڈالنے سے سختی سے گریز کریں

دانتوں کی صحت کے بارے میں اکثر لوگ لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اس لاپرواہی اور غفلت کے نتیجے میں انسانی دانت کمزور ہونے کے بعد گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔

مغربی دنیا میں ’روزہ‘ بیماریوں سے علاج کا ذریعہ!

اہل اسلام کے ہاں روزہ ایک مقدس اور اللہ کی پسندیدہ عبادت ہے۔ دنیا کے مختلف مذاہب اور معاشروں میں روزے کا تصورموجود ہے۔ اجرو ثواب کے ساتھ ساتھ ماہرین روزے کے انسانی صحت کے لیے کئی طبی فواید بھی بیان کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ روزے کو مغربی دنیا میں امراض سے علاج کا ایک بہترین ذریعہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔

تراویح 200 کلوریز جلانے کا باعث بنتی ہیں: ماہرین

سعودی عرب کے ایک فیملی ڈاکٹر نے کہا ہے کہ نماز تراویح جہاں ایک عبادت ہے وہیں انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید ورزش بھی ہے کیونکہ ایک روز کی نماز تراویح سے نمازی کی 200 کلوریز جلائی جا سکتی ہیں۔

سحر و افطار میں افراط وتفریط معدے کے امراض کا موجب!

ماہ صیام میں کھانے پینے میں افراط وتفریط کے نتیجے میں انسانی صحت بری طرح متاثر ہوتے اور بعض اوقات بسیار خوری کے نتیجے میں انسان کو اسپتال ہونا پڑتا ہے۔ افطاری کے بعد پیٹ کی تکالیف ایک عمومی شکایت ہے۔ کاربو ہائیڈریٹ کی وافر مقدار سے بھرپور غذائیں پیٹ کو کھولنے کا سبب بنتی ہیں اور اس کے نتیجے میں انسان معدے میں شدید تکلیف محسوس کرتا ہے۔

شوگرکے مریض افطاری میں کتنی کھجوریں کھا سکتے ہیں؟

ماہ صیام اور کھجوروں کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ کوئی دسترخوان ایسا نہیں ہوتا جو افطار کے اوقات میں کھجور سے خالی ہو۔ مگر شوگرکے مریض کے حوالے سے ماہرین کھجوروں کی ایک خاص مقدار مقرر کرتے ہیں کیونکہ ضرورت سے زیادہ کھجوریں کھانے سے شوگر کا مرض بڑھ سکتا ہے۔