پنج شنبه 01/می/2025

خصوصی مضامین

فلسطینیوں کی منزل دور نہیں

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)کے رہنما خالد مشعل نے دمشق میں اپنے خطاب کے دوران امریکی صدر براک اوباما سے کہا ہے کہا انہوں نے فلسطینیوں کے قانونی حقوق کے بارے میں جن مثبت خیالات کا اظہار کیا ہے ان کو حقیقی شکل بھی دینا چاہیے-

حق واپسی: مسئلہ فلسطین کا اہم ترین معاملہ

اکسٹھ برس قبل انسانی تاریخ کے بڑے جرائم میں سے ایک جرم اس وقت وقوع پذیر ہوا کہ جب یورپ کے اشک نازی یہودیوں نے مغربی قوتوں کے تعاون سے فلسطین پر قبضہ جما لیا اور یہاں کے مقامی باشندوں کو دنیا کے چار کونوں میں منتشر کردیا-

کیا اوباما کے الفاظ کی جادو گری عربوں کو مطیع بنالے گی

عربوں اور مسلمانوں کے بارے میں جو اہم غلط فہمیاں پھیلی ہوئی ہیں ان میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ کمزور ارادے والے ہیں- بے معنی امور کے گرد گھومنے والے بہت جلد متاثر ہو جانے والے اور سازشوں کا شکار ہو جانے والے ہیں-

اسرائیل کی خوشنودی کیلئے اپنوں کا لہو بہایا

31مئی اتوارقلقیلیہ میں فلسطینی سیکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں 6 فلسطینیوںکی شہادت سے، جن میں دو مزاحمت کار بھی شامل ہیں، یہ واقعہ عباس انتظامیہکے چہرے پر رسوائی کاایک دھبہ لگا ہے جوکبھی صاف نہیں ہوگا-

بیان بازی نہیں، اوباما عملی اقدامات کریں

مسلمانوں کی اکثریت جن میں راقم الحروف بھی شامل ہے، صدر اوباما کے اس فیصلے کا تہہ دل سے خیر مقدم کرتا ہے کہ وہ قاہرہ سے مسلم دنیا سے خطاب کریں گے، ان کا یہ خطاب قاہرہ یونیورسٹی میں ہوگا، جسے عرب دنیا میں انتہائی محترم تعلیمی ادارے کی حیثیت سے جانا پہچانا جاتا ہے-

کیا اوبامہ ایڈمنسٹریشن نے حماس کے بارے میں موقف تبدیل کرلیا ہے ؟

نئی امریکی انتظامیہ نے جو موقف اختیار کیا ہے اس سے محسوس ہوتاہے کہ سابق صدر بش اور موجودہ صدر اوبامہ کی حماس کے بارے میں پالیسیوں میں واضح اور نمایاں فرق نہیں ہے-

دیر یاسین سے بیت حنون تک

اسرائیل قتل و غارت اور دروغ گوئی کی مسلسل تاریخ کا نام ہے - نام نہاد ’’یہودی ریاست ‘‘ کے بارے میں کہا جاسکتاہے کہ یہ انسانیت کے خلاف جرم کا نام ہے -

اسرائیل کا داخلی اقتصادی بحران

اسرائیل میں حال ہی میں دائیں بازو کی حکومت کے سامنے مسئلہ یہ نہیں ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ کئے جانے والے مذاکرات کو کس طرح منزل مقصود تک پہنچایا جائے بلکہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اسرائیلی اقتصادیات کو درپیش بحران سے کس طرح نجات دلائی جائے

تنظیمی چارٹ… بین الاقوامی صہیونی تنظیم

مختلف ممالک میں صہیونیوں کے نمائندوں اور صہیونی مملکت کے مختلف اتحاد (کہ جن میں اکثریت سرمایہ دار اور اہل ثروت طبقہ شامل ہے) پر مشتمل ایک بین الاقوامی صہیونزم کانگریس تشکیل دی گئی ہے۔

پولینڈ میں فلسطینی سفیر

دنیا کے مختلف ممالک میں جو نام نہاد فلسطینی بھیجے گئے ہیں‘ ان کی اکثریت نہ تو اہلیت کی حامل ہے اور نہ ہی ان کے اندر اس مطلوبہ پروفیشنلزم اور تجربے کی حامل ہے جس کے ذریعے وہ فلسطینیوں کے قومی مسائل کو عالمی برادری کے سامنے پیش کرسکیں-