
وہی قتل بھی کرے وہی لے ثواب الٹا
منگل-27-اکتوبر-2009
عین ممکن ہے کہ اسرائیل گولڈ سٹون رپورٹ کے بعد دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے 10 ماہ قبل غزہ کی پٹی میں مسلمانوں کی نسل کشی کی بہم تحقیقات کرانے کیلئے ایک بار پھر تیار ہوجائے
منگل-27-اکتوبر-2009
عین ممکن ہے کہ اسرائیل گولڈ سٹون رپورٹ کے بعد دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے 10 ماہ قبل غزہ کی پٹی میں مسلمانوں کی نسل کشی کی بہم تحقیقات کرانے کیلئے ایک بار پھر تیار ہوجائے
جمعرات-22-اکتوبر-2009
اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل کے جنیوا میں ہونے والے اجلاس کے دوران گولڈ سٹون رپورٹ پر ووٹنگ کو ملتوی کیا جانا محمود عباس کی سیاسی بے تدبیری یا محض غیردانستہ سفارتی غلطی نہیں تھی جیسا کہ اس وقت کہا جا رہا ہے-
جمعرات-8-اکتوبر-2009
فلسطینی انتظامیہ کا حالیہ فیصلہ جس کے تحت اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل کے جنیوا میں ہونے والے اجلاس میں گولڈ اسٹون رپورٹ پر ووٹنگ مارچ تک ملتوی کردی گئی ہے-
اتوار-4-اکتوبر-2009
قاہرہ سے موصول ہونیوالی یہ اطلاعات فلسطینی عوام کیلئے بہت بڑی خوشخبری ہے کہ دوسالہ بدترین کشمکش کے بعد مقبوضہ فلسطین کی دونوں بڑی جماعتیں حماس اور فتح قومی اتفاق رائے کے ایک معاہدے پر دستخط کرنیوالی ہیں-
جمعرات-1-اکتوبر-2009
یہودی جنونیوں کی 27 ستمبر کو مقبوضہ بیت المقدس کی مقدس ترین مسجد میں بلااشتعال نقب زنی روئے زمین پر موجود ہر مسلمان کے لئے لمحہ فکریہ ہونی چاہیے-
ہفتہ-26-ستمبر-2009
میرا خیال ہے کہ منگل کے روز نیویارک میں امریکی بارک اوباما‘ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور فلسطینی اتھارتی کے سربراہ محمود عباس (جن کے عہدے کی معیاد جنوری 2009 میں ختم ہوچکی ہے) کے مابین ہونے والی سہ فریقی ملاقات کا نتیجہ اخذ کرنے یا اسے ناکام سمجھنے کے لئے پ کو پیغمبر ہونے کی ضرورت نہیں ہے-
اتوار-13-ستمبر-2009
اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کے تعلقات معمول پر لانے کی کوئی بھی کوشش موجودہ حالات میں فلسطینی عوام اور انصاف کے حصول کیلئے ظالمانہ اسرائیلی تسلط سے نجات کی جدوجہد سے دھوکے کے مترادف ہوگی-
اتوار-6-ستمبر-2009
’’ایگریسکو‘‘ اسرائیلی اجناس بر آمد کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے-یہ ھول‘ سبزیاں‘ پھل اور کھجوریں برآمد کرتی ہے اور انہیں اس مرتبہ کھجور کی برآ مد میں دس فیصد اضافے کی توقع تھی
اتوار-30-اگست-2009
فلسطینی اتھارٹی کے سابق چیئرمین محمود عباس جن کے عہدے کی مدت جنوری 2009ء میں ختم ہوچکی ہے‘ جنوری 2010ء میں عام انتخابات پر اصرار کرتے ہوئے یہ تاثر دے رہے ہیں کہ جیسے یہ انتخابات ہی فلسطینیوں کے تمام مسائل کا کرشماتی حل ثابت ہوں گے-
ہفتہ-29-اگست-2009
فتح سے منسلک فلسطینی تحریک آزادی (پی ایل او) اور فلسطینی اتھارٹی کی قیادت سے ایک عرصہ سے متواتر تردیدوں کے باوجود دانستہ طور پر ایک ایسا مؤقف اختیار کئے ہے جس کے نتیجے میں نہ صرف فلسطینیوں کے حقوق سے دستبردار ہونا پڑے گا بلکہ مسئلہ فلسطین بھی سردخانے کی نذر ہوجائے گا-