پنج شنبه 01/می/2025

خصوصی مضامین

سچائی پرکھنے کیلئے ایک آزاد تحقیقاتی کمیشن کی ضرورت ہے

فتح کے سرکردہ رہنما نبیل شعث کا غزہ کا حالیہ دورہ ،فلسطین میںقومی مصالحت کے فروغ کیلئے ایک خوش آئند اقدام ہے۔فتح کے بعض متعصب انتہا پسندجو کھلم کھلا حماس کے خلاف جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں کے برعکس نبیل شعث نے اعتدال پسندی کاہی راستہ اختیار کیا۔

ہولوکاسٹ کی یاد میں ایک اور ہولوکاسٹ

معروف اسرائیلی روزنامے ''ہارٹز'' کی 28 جنوری کی اشاعت میں معروف اسرائیلی صحافی گیڈیان لیوی نے ایک کالم بعنوان"ہولوکاسٹ کی یاد دہانی اسرائیلی پروپیگنڈے کی بنیاد"میں لکھا ہے"

حماس اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گی

فلسطینی رہنما کے ان بیانات پرکہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے آئین میں ترمیم کی گنجائش ہے اور اسکی بعض شقوں کو حذف بھی کیا جا سکتا ہے ،فلسطین اور فلسطین سے باہرحد سے زیادہ رد عمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔

فلسطین کے پر آشوب حالات اور حکومت مصر کے مظالم

حکومت مصر نے غزہ کے اسرائیلی محاصرے کو مزید سخت بنانے کے لیے جو مجرمانہ عمل شروع کیا ہے، دنیا کا ہر آزادی پسند شہری اس کی مذمت کررہا ہے- غزہ کے مظلوم فلسطینی اب پوری دنیا کی نظروں میں آگئے ہیں-

فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھوں غیرت کا جنازہ

مسلم اور مسیحی برادری کے مذہبی جذبات مجروح کرتے ہوئے فلسطینی اٹھارٹی نے مغرب زدہ خواتین کے ایک گروپ کو اس ماہ کے آخر میں مبینہ طور پر’’ مقابلہ حسن‘‘ منعقد کرانے کی اجازت دے دی ہے-

جھوٹوں کا آئی جی: نیتن یاہو

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن ہایو ایک ایسے فسطائیت پسند متعصب خطیب ہیں جن کے خیال میں تمام قابل لحاظ امور کو بالائے طاق رکھتے ہوئے غیر یہودیوں پر یہودیوں کو مسلط کر دیا جائے-

ناکامی کا ذمہ دار کون؟

قدرے تاخیر سے ہی سہی لیکن آخرکار فلسطینی انتظامیہ نے یہ اعتراف کر ہی لیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ 18 سالہ مذاکرات اور بات چیت سے کچھ حاصل نہیں ہوا-

یاسر عرفات کی زندگی اور موت پر ایک نظر

فلسطینی رہنما مرحوم یاسر عرفات تمام عمر متنازع رہے- ان کے حامیوں کی نظر میں وہ کم و بیش فلسطینیوں کے ان داتا تھے جنہوں نے فلسطینی قوم کی جدوجہد آزادی کا مقدمہ لڑا-

جنگی جرائم چھپانے کیلئے اسرائیل کا سفید جھوٹ

’’میں بڑی حد تک اس اندیشے میں مبتلا ہوں کہ یہودی زمین پر چلتے پھرتے کتوں جیسے ہیں- جب ان کو موقع ملتا ہے تو یہ ویسے ہی ظالم اور جابر ہوتے ہیں جیسے ظالم خود ان پر مسلط تھے- میں اس صورتحال پر اس لئے کڑھتا ہوں کہ میری ہمدردیاں ہمیشہ یہودیوں کی طرف رہیں‘‘- (ہیری ٹرومین)

مسجد اقصی کا تحفظ اور اردن کی ذمہ داریاں

مسجد اقصی پر اسرائیل کے اشتعال انگیز حملوں کیخلاف اردن نے ابھی تک جو ردعمل ظاہر کیا ہے وہ نہایت خفیف اور نامناسب ہی نہیں کمزور بھی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ 15 سال قبل اسرائیل کے ساتھ وادی عرابہ نامی ناپاک معاہدہ کرنے والا اردن ہی قانونی اور اخلاقی لحاظ سے القدس میں اسلامی و مسیحی مقامات‘ مقدسہ کے تحفظ کا ذمہ دار ہے-