شنبه 10/می/2025

رپورٹس

نیتن یاھو غزہ کے ہتھوڑے اور انتخابی ڈھال کے درمیان!

اسرائیل میں نو اپریل 2019ء کو ہونے والےانتخابات سرپرہیں۔ دوسری جانب اسرائیل کی موجودہ حکمران جماعت لیکوڈ اور وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو ایک بارپھربھاری اکثریت سے پارلیمنٹ کے الیکشن جیتنے کےلیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔

فلسطینی اتھارٹی کا ‘سیاسی انتقام’۔ حمدان کا استعفیٰ عملی مثال!

فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے خلاف انتقامی سیاست اب کوئی نئی بات نہیں رہی ہے۔ آئے روز فلسطینی اتھارٹی سیاسی بنیادوں پر غرب اردن میں شہریوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بناتی ہے جس کے نتیجے میں شہری اپنی ملازمتوں سے بھی ہاتھ دھو رہے ہیں۔

محمود عصیدہ فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی سیاست کا شکار!

فلسطینی اتھارٹی نے مقبوضہ مغربی کنارے میں عوام کو کوئی سہولت دی ہو یا نہ مگر ایک عذاب مسلسل وہاں کے عوام جھیل رہے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے سیاسی بنیادوں پر فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ اور انہیں جیلوں میں بندکرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

مسجد ابراہیمی میں‌25 سال بعد بھی قتل عام جاری!

ارض فلسطین کو بجا طور پر انبیاء کی سر زمین کہا جاتا ہے۔ اس ارض پاک کو یہ نام بلا وجہ نہیں ملا بلکہ یہاں کی مٹی میں حضرت ابراہیم خلیل اللہ اور بنی اسرائیل کے دسیوں عظیم المرتبت پیغمبر آسودہ خاک ہیں۔ انہی بزرگ ہستیوں کی نسبت سے یہ اسلام کے پر انوار مقدس مقامات سے بھی بھرپور ہے مگردرندہ صفت صہیونیوں کی وحشت وبربریت کا نشانہ جہاں فلسطینی قوم ہے وہیں یہ مقدس مقامات بھی ان کا خاص نشانہ ہیں۔

فلسطینی دوشیزہ نے خاکوں کی مدد سے حالات کی کس خوبصورت سے عکاسی کی؟

فلسطین کی 26 سالہ ایک نوجوان دوشیزہ نے آرٹ اور فن کے ذریعے روز مرہ کے سماجی حالات واقعات انتہائی خوبصورتی اور دلفریبی کے ساتھ پیش کرکے چار دانگ عالم میں‌اپنی شہرت کو چار چاند لگا دیے

محمود عباس کےاستعفے کا عوامی مطالبہ کیوں زور پکڑنے لگا!

فلسطین میں عوامی سطح پر محمود عباس کے استعفےکا مطالبہ ایک بار پھرزور پکڑنے لگا ہے۔ نہ صرف غزہ کی پٹی بلکہ غرب اردن میں بھی صدر محمود عباس کے استعفے کے لیے تحریکیں زورپکڑرہی ہیں۔

"مُصلیٰ رحمت” معرکے میں فلسطینی قوم فتح مند، غاصبوں کو شکست!

قابض صہیونی حکام اور یہودی اشرار نے حال ہی میں قبلہ اول کے اہم مقام 'باب رحمت اور اس کے اندر موجود مصلیٰ رحمت' پر غاصبانہ تسلط جمانے کی مذموم کوشش کی۔ مگر صہیونیوں کو اس میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مسجد اقصیٰ کے تاریخی دروازوں میں سے ایک 'باب رحمت' کہلاتا ہے۔ مسجد اقصیٰ کا یہ تاریخی باب گذشتہ 16 سال سے صہیونی فوج نے فلسطینی نمازیوں کے داخلے کے لیے بند کر رکھا تھا۔

فلسطینیوں پر مسلط کی گئی نسل پرستانہ صہیونی معاشی جنگ!

حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے فلسطینی اتھارٹی کو واجب الاداء ٹیکسوں کی بھاری رقم کی ادائیگی روکنے کا فیصلہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ رقم اسرائیل کے خلاف لڑتے ہوئے مارے جانے والے فلسطینیوں کے خاندانوں اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے اہل و عیال کی کفالت پر خرچ کی جاتی ہے۔

"دیر القدیس ھلارین” تاریخ فلسطین کی زندہ یادگار!

فلسطین کےان مٹ تاریخی مقامات میں ایک نام 'دیر القدیس ھلارین' ہے جو آج سے صدیوں پہلے تعمیر کیا گیا۔ 329ء میں غزہ کے وسط میں 25 دونم کے علاقے پر بنائے گئی یہ عبادت گاہ مسیحی برادری کے لوگوں کا مذہبی، سیاحتی، ثقافتی اور تہذیبی مرکز چلی آ رہی ہے

‘باب الرحمۃ’ یہودیت کے نشانے پر!

مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کی سازشوں کے تسلسل کی ایک نئی کڑی قبلہ اول کے تاریخی دروازے 'باب الرحمۃ' بھی شامل ہے جو اس وقت صہیونی ریاست کی طرف سے ایک نیا نشانہ بنایا گیا ہے۔