شنبه 10/می/2025

رپورٹس

غزہ میں ماہ صیام کےدوران ‘حلقات قرآن’ کا خصوصی اہتمام!

#ماہ_صیام کے ساتھ ہی فلسطین میں قرآن کےساتھ تمام مسلمانوں کی طرح فلسطینیوں‌ کا تعلق بھی بڑھ جاتا ہے۔ غزہ کےعوام اپنی دیگر تمام مشکلات اور مصائب کے باوجود قرآن کے ساتھ خاص تعلق قائم کرتے ہیں۔

سات عشروں سے ‘نکبہ’کی المناک یادیں دل میں‌ بسائے حلیمہ کے حالات زندگی!

سنہ 1948ء میں صہیونی دہشت گرد ملیشیائوں‌ نے جب ارض فلسطین میں‌ نہتے فلسطینیوں پر قیامت مسلط کی تو اس کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینی اپنا گھر بار ترک کرنے پر مجبورہوئے۔ صہیونی دہشت گرد مافیا کی بربریت کے نتیجے میں ھجرت پر مجبور ہونے والے لاکھوں فلسطینیوں میں بہت کم زندہ بچے ہیں۔

فلسطینیوں کی جرات مندانہ مزاحمت سے اسرائیل غزہ میں‌ جنگ بندی پر تیار!

گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوج نے تین روز تک غزہ کی پٹی پر دن رات وحشیانہ بمباری شروع کی تو فلسطینی مزاحمت کاروں نے صہیونی دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر دشمن کو جنگ بندی پر مجبور کر دیا۔

اسیر عباس السید 18 سال سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ افطار کرنے سے محروم

ماہ صیام کے آتے ہی فلسطینی شہریوں کے دکھوں میں ایک اور اضافہ ہوجاتا ہے۔ ہزاروں فلسطینی صہیونی زندانوں میں قید ہونے کے باعث ماہ صیام اور عید پر اپنے پیاروں سے دور ہوتے ہیں۔

غزہ میں فلسطینی مزاحمتی اسلحہ اسرائیلی حکمت عملی کی راہ میں بڑی رکاوٹ!

فلسطینی تجزیہ نگار اور فیوچر اسٹڈی سینٹر کے رکن ڈاکٹر ولید عبدالحی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی راہ میں فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کا اسلحہ ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

اھدافی حملے ‘جنگی رولز’ تبدیل کرنے کی اسرائیلی حکمت عملی!

اتوار کے روز اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ایک اہدافی حملے "ٹارگٹ کلنگ" کی کارروائی میں وسطی اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے اہم کمانڈر 34 سالہ حامد احمد الخضری کو شہید کر دیا۔ الخضری کو ایک موٹرسائیکل پر جاتے ہوئے جنگی طیارے کی مدد سے مشرقی علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔ اس کارروائی میں متعدد فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

سابق فلسطینی اسیران کے گھروں میں لوٹ مار کے مذموم صہیونی مقاصد!

قابض صہیونی فوج نے کچھ عرصے سے سابق فلسطینی اسیران کے گھروں میں لوٹ مار کی مہم جاری ہے۔ اس مہم کے کئی مذموم مقاصد ہیں۔

"صہیونی ریاست کا ظلم پر ظلم” شہید کےدیدار کےلیے بھی 1400 ڈالر!

فلسطینی شہریوں‌ کے خلاف صہیونی ریاست کے وحشیانہ مظالم کی بدترین شکلیں روزانہ سامنے آتی ہیں۔ صہیونی دشمن ایک طرف فلسطینیوں کو ماورائےعدالت وحشیانہ طریقے سے قتل کرتی ہے اور قتل کرنے کے بعد شہداٰء کے لواحقین کو بھی طرح طرح کی مصیبتوں اورآزئشوں میں ڈالا جاتا ہے۔ نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ صہیونی فوج نےفلسطینیوں کو شہیدکرنے کے بعد ان کی لاشیں قبضے میں لینے ساتھ ان کے دیدار پر اہل خانہ کوبلیک میل کیاجاتا ہے۔ ان سے ہزاروں شیکل کی رقم طلب کی جاتی ہے۔

فلسطینی دو شیزہ جو سویڈن میں پناہ گزینوں کے لیے مثال بن گئی!

جنگ کی تباہ کاریوں‌ کا ایک پہلو لوگوں کی ھجرت بھی ہے اور ھجرت انسان کو جہاں ایک طرف طرح طرح کے مصائب میں ڈالتی ہے، وہیں یہ آزمائش ھجرت کرنے والوں کے لیے کامیابیوں کے نئے دروازے بھی کھول دیتی ہے۔

مزدوروں کا عالمی دن اور فلسطینی مزدوروں کی مشکلات!

مزدوروں کا عالمی دن آیا اور گذر گیا مگر فلسطینی مزدوروں‌ کی کسمپرسی اور محرومیوں کا ازالہ نہ ہو سکا۔ فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے میں بسنے والے ہزاروں فلسطینی مزدور صبح تین بجے جب لوگ گہری نیند میں ڈوبے ہوتے ہیں رزق کی تلاش میں سنہ 1948ء کے علاقوں کے سفر کے لیےچل پڑتے ہیں۔ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ یہ سفر ان کے لیے آزمائش بھی ہوسکتا ہے کیونکہ انہیں قدم قدم پر یہودی شرپسندوں اور اسرائیلی فوج کی انتقامی کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔